کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ وہ الله تعالیٰ کے سوا کسی اور سے حفاظت اور شفا کے لئے استعانت طلب کرے یا اُس کی امید رکھے۔ الله کے رسول ﷺ نے عمومی طور پر کسی بھی لٹکانے والی چیز (جس سے حفاظت و استعانت مطلوب ہو) کو ممنوع قرار دیا۔ قرآنی تعویذ اگرچہ شرک کے زمرے میں نہیں آتے لیکن اِن کے جواز کی کوئی شرعی دلیل بھی نہیں ملتی اس بنا پر یہ عمل بدعت کے زمرے میں آتا ہے۔
اسی سے متعلقہ
!!الله تعالیٰ کے نام یاد رکھنا کافی نہیں
کیا الله تعالیٰ کے اسماء و صفات کو یاد کرنا ضروری ہے؟ فہم کے بغیر الله تعالیٰ کے اسماء و صفات کا...
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت قاطع شرک
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل زندگی اور دعوت توحید کی آبیاری اور اعلائے کلمۃ اللہ کے لئے...
دجال کا ایک دن ایک سال کے برابر! نمازیں کیسے پڑھیں گے؟
دجال کا ایک دن ایک سال کے برابر ہوگا! (حدیث کی وضاحت) یہ ایک دن ایک سال کے برابر کیسے ہوگا؟ اس حدیث...
ولی اللہ کون ہے؟
ولی اللہ کون ہے؟
اللہ تعالی کے وہ 2 نام جو صرف سورۃ الاخلاص میں آئے ہیں
الله تعالیٰ کے نام اُس کی اُن صفات کا مظہر ہیں جو صرف اُسی کے لیے خاص ہیں۔ الله تعالیٰ کے دو...
کیا شرک پر مرنے والوں کے لیے دعائے مغفرت کریں؟
اہل ایمان کے لیے حتی کہ انبیاء کے لیے بھی یہ جائز نہیں کہ کسی مشرک کے لیے استغفار کریں شرک اتنا بڑا...
مصنف/ مقرر کے بارے میں
الشیخ خالد حسین گورایہ حفظہ اللہ
آپ نے کراچی کے معروف دینی ادارہ جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کراچی سے علوم اسلامی کی تعلیم حاصل کی اورالمعہد الرابع مکمل کیا، بعد ازاں اسی ادارہ میں بحیثیت مدرس خدمات دین میں مصروف ہیں، آپ نے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں گریجویشن کیا، اب دعوت کی نشر و اشاعت کے حوالےسے سرگرم عمل ہیں اور المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی میں نائب المدیر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔