قیامت کے دن کو حسرت کا دن بھی کہا گیا ہے کہ جب کفار اہل ایمان کی شان و عظمت اور ان کے مقام کو دیکھیں گے تو حسرت و ندامت کا اظہار کریں گے کسی کا اظہار ندامت کا انداز یہ ہوگا کہ وہ کہے گا کہ کاش فلاں کی پیروی نہ کرتا اس نے مجھے گمراہ کردیا ، کسی کا کہنا ہوگا کہ فلاں کی دوستی کی وجہ سے ایسا ہوا یعنی ہر ایک ندامت و حسرت کا اظہار ختلف انداز میں کرے گا ، اس ندامت یا حسرت سے وہی محفوظ رہے گا جس نے دنیا کی زندگی میں خوب اپنے رب کو راضی کرنے کی جستجو کی اور اس کا حق ادا کردیا۔

مصنف/ مقرر کے بارے میں

فضیلۃ الشیخ علامہ عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ

آپ کا شمار پاکستان کے نامور علماء میں ہوتا ہے ، آپ کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار خداداد صلاحیتوں سے نوازا ہے ، آپ ایک داعی ، مبلغ ، مصنف ، مدرس ہونےکے ساتھ ساتھ ایک معروف مقرر و خطیب بھی ہیں ۔ 28 دسمبر 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔ کراچی کے معروف ادارے جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجر بازار کراچی سے علوم اسلامیہ کی سند حاصل کرنے کے بعد جامعہ محمد بن سعود الریاض سے حدیث و علوم حدیث میں بکالوریس کی سند حاصل کی ۔ آپ اس وقت جمعیت اہلحدیث سندھ کے امیر ، المعہد السلفی للتعلیم والتربیہ کراچی کے رئیس ، المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر اور البروج انسٹیٹیوٹ کے سرپرست اعلیٰ ہیں۔ آپ متعدد کتب کے مصنف بھی ہیں۔