مختصر تعارف شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ

نام و نسب :

آپ کا نام احمد بن عبد الحلیم بن عبد السلام بن عبداللہ الحرانی، کنیت ابو العباس اور لقب تقی الدین ہے ابن تیمیہ کے عرف سے معروف ہیں، آپ کے خاندان کے بہت سے افراد اسی عرف سے معروف ہیں، کہا جاتا ہے کہ “تیمیہ “آپ کے بزرگوں میں سے کسی کی والدہ کا نام تھا جو بڑی نیک، عالمہ فاضلہ خاتون تھیں، اسی کی نسبت سے دیگر افراد بھی ابن تیمیہ کہلائے۔

ولادت :

آپ 10یا12ربیع الاول 661ھ کو پیر کے روز حران میں پیدا ہوئے اور 667ھ میں اپنے خاندان کے ہمراہ چلے آئے  اور پھر تحصیل علم میں مصروف ہوگئے۔

اساتذہ  :

آپ نے جن اہل علم سے کسب فیض کیا ان میں سے  چند یہ ہیں :

  •  علامہ ابن الدائم
  •  کمال بن عبد
  •  احمد بن ابی الخیر
  •  یحیی بن منصور الصیرفی وغیرہ۔

تلامذہ :

آپ سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد بہت بڑی ہے جن میں سے معروف ترین یہ ہیں :

  •  امام ابن قیم
  •  ابن کثیر
  •  اور ابن عبد الہادی جیسے نامور علماء کرام آپ کے تلامذہ ہیں ۔

خدمات :

جمہور محدثین و صحیح العقیدہ علماء کرام نے آپ کی تعریف و توثیق کی ہے بلکہ بہت سے کبار علماء نے آپ کو “شیخ الاسلام ” کے لقب سے ملقب کیا ہے ، شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی زندگی بہت ہی ہنگامہ خیز ہے، آپ عالم بے بدل ہیں، بہت بڑے فقیہ بھی ہیں، زاہد بے نظیر بھی ہیں، کہیں زبان و قلم سے جہاد کرتے نظر آتے ہیں تو کہیں تیر و تلوار سے اللہ کی راہ میں اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کے جوہر دکھاتے نظر آتے ہیں، ہر محاذ پر جہاد کیا۔

تالیفات :

ہر موضوع پر قلم اٹھایا  اور متعدد کتابیں تصنیف فرمائیں جن میں سے چند ایک یہ ہیں :

  • فتاوی ٰابن تیمیہ
  • الصارم المسلول
  •  منہاج السنہ
  • اقتضاء الصراط المستقیم وغیرہ  شامل  ہیں۔

وفات :

20ذی القعدہ 728ھ پیر کے دن سحری کے وقت قلعہ دمشق میں بحالت قید وفات پائی اور جیل ہی سے آپ کا جنازہ نکلا، آپ کو قبرستان صوفیہ میں آپ کے بڑے بھائی شرف الدین عبداللہ کے پہلو میں سپردخاک کیا گیا، رحمة الله عليه

مصنف/ مقرر کے بارے میں

الشیخ محمد ارشد کمال حفظہ اللہ

آپ جوان مگر متحرک اور درجنوں کتابوں کے مصنف ہیں ، ابھی آُ پ نے ایک علمی رسالہ بھی جاری کیا ہے جس کا نام نور الحدیث ہے ، جو بہت کم عرصے میں اہل علم سے داد تحسین وصول کرچکا ہے ۔