لیلۃ القدر

اول :

نبی مکرمﷺرمضان کے آخری عشرہ میں بہت زيادہ عبادت کیا کرتے تھے ، اس میں نماز ، اورقرات قرآن اوردعا وغیرہ جیسے اعمال بہت ہی زيادہ بجالاتے تھے ۔

امام بخاری اورمسلم رحمہم اللہ نے اپنی کتاب میں سیدہ عائشۃ رضي اللہ تعالی عنہا سے بیان کیا ہے کہ :

 جب رمضان کا آخری عشرہ شروع ہوتا تو نبی اکرمﷺرات کوبیدار ہوتے اوراپنے گھروالوں کو بھی بیدار کرتے اورکمر کس لیتے تھے ۔

اورمسند احمد اورمسلم شریف میں ہے کہ :

رمضان کے آخری عشرہ میں نبیﷺاتنی زیادہ کوشش کیا کرتے تھے جوکسی اورایام میں نہيں کرتے تھے۔

دوم :

نبی اکرمﷺنے لیلۃ القدر میں اجروثواب حاصل کرنے کے لیے قیام کرنے پر ابھارا کرتے تھے ۔

ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرمﷺنے فرمایا :

جوبھی لیلۃ القدر میں ایمان کے ساتھ اجروثواب کی نیت سے قیام کرے اس کے پچھلے تمام گناہ معاف ہوجاتے ہیں ۔(متفق علیہ)

یہ حدیث لیلۃ القدر میں قیام کی مشروعیت پر دلالت کررہی ہے ۔

سوم :

لیلۃ القدر میں سب سے بہتر اوراچھی دعا وہی ہے جو نبی مکرم صلی اللہ علیہ نے سکھائي ہے ۔

امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے بیان کرتے ہیں کہ وہ کہتی ہیں میں نے رسول اکرمﷺسے کہا :

اے اللہ تعالی کے رسولﷺمجھے بتائيں کہ اگر مجھے لیلۃ القدر کا علم ہوجائے تومجھے اس میں کیا کہنا چاہیۓ ؟

نبیﷺنے فرمایا :

تم یہ کہنا : اے اللہ تو معاف کرنے والا ہے اورمعاف کرنا پسند فرماتا ہے لھذا مجھے معاف کردے ۔

چہارم :

رہا مسئلہ رمضان میں لیلۃ القدر کی تخصیص اورتحدید کا تویہ دلیل کا محتاج ہے جس میں اس کی تحدید کی گئي ہو ، لیکن یہ ہے کہ رمضان کا آخری عشرہ میں اورپھر اس کے طاق راتوں اورستائسویں رات بھی ہوسکتی ہے اس پر احادیث دلالت کرتی ہیں ، ایک حدیث میں ہے کہ اسے آخری دس دنوں میں تلاش کرو ، لھذا اس کی تحدید نہیں ہوسکتی اتنا ہے کہ یہ آخری دس دنوں میں ہی گھومتی رہتی ہے ۔

پنجم :

بدعت تورمضان کے علاوہ کسی اورمہینہ میں جائز نہیں توپھر رمضان کے مبارک ایام میں یہ کیسے جائز ہوسکتی ہے ، کیونکہ نبی مکرمﷺسے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا :

جس نے بھی ہمارے اس دین میں کوئي نئی چيز پیدا کرلی جس پر ہمارا حکم نہ ہو تو وہ مردود ہے۔

اورایک روایت میں کچھ اس طرح ہے :

 جس نے بھی کوئي ایسا عمل کیا جس پرہمارا حکم نہ ہو وہ مردود ہے ۔

توآج کل جورمضان کی بعض راتوں میں محفلیں منعقد کی جاتی ہیں ہمیں تو اس کی کوئي دلیل نہیں ملتی ، اورسب سے بہتر اوراچھا و احسن طریقہ تو نبیﷺکا طریقہ اورسنت ہی ہے اورسب سے برا طریقہ بدعات کی ایجاد اوراس پرعمل ہے ۔ اللہ سبحانہ وتعالی ہی صحیح اعمال کی توفیق بخشنے والا ہے۔ 

مصنف/ مقرر کے بارے میں

IslamFort