ابراہیم علیہ السلام اور اللہ پر توکل

ابراہیم علیہ السلام اور اللہ پر توکل

جب ایک انسان دہکتے شعلوں میں جھونکا جا رہا ہو، اور وہ صرف یہ کہے: “حسبی اللہ و نعم الوکیل” — تو یہ جملہ محض زبان کا نہیں، دل کے یقین کا ترجمان ہوتا ہے۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا توکل دعووں سے آگے بڑھ کر عمل، قربانی اور یقینِ کامل کا نمونہ تھا۔ اُن کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ جب زمین کے سارے دروازے بند ہو جائیں تو آسمان کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے۔

سچا توکل وہی ہے جو ابراہیم علیہ السلام نے کیا — جس نے آگ کو گلزار بنایا، تنہائی کو سکون میں بدلا اور آزمائش کو کامیابی کا زینہ بنا دیا۔

مصنف/ مقرر کے بارے میں

الشیخ عثمان صفدر حفظہ اللہ

آپ کراچی کے معروف دینی ادارہ المعہد السلفی سے علوم اسلامی کی تعلیم حاصل کی اورالشھادۃ العالیہ کی سند حاصل کی، جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں گریجویشن کیا، نیز اسلامک بینکنگ اور فنانس میں جامعہ کراچی سے پی ایچ ڈی جاری ہے۔ اب دعوت کی نشر و اشاعت کے حوالےسے سرگرم عمل ہیں اور المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی کے مدیر ، الھجرہ آن لائن انسٹیٹیوٹ کے مدیر ہیں ، البروج انسٹیٹیوٹ کراچی میں مدرس کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔