ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اللہ سے ملاقات سے پہلے اپنا محاسبہ خود کرے، اس سے قبل کہ اس سے حساب لیا جائے۔
ابنِ قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ قرآن و سنت میں سو سے زائد نصوص اس حقیقت کو بیان کرتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ بندے کے ساتھ ویسا ہی معاملہ فرمائے گا، جیسا بندہ خود کرتا ہے۔
یعنی اگر بندہ نیکی کرے گا تو نیکی کا بدلہ پائے گا، اور اگر برائی کرے گا تو ویسا ہی انجام دیکھے گا۔ یہی ہے “جزاء وفاقا” — یعنی اعمال کے مطابق بدلہ۔
