جب وہ دنیا کے بارے میں بولتا ہے تو کیا ہی اچھا بولتا ہے اور کتنا ہی بہترین دنیا کا علم رکھنے والا ہے اور پھر اس کے تجزیے کو سنا جاتا ہے ماضی کے متعلق ہو یا حال کے متعلق ہو بڑی تعداد اسے سنتی ہے اور اس کی پیروی کرتی ہے اور یہ کوئی کمال کی بات نہیں ہے ،منافقین کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ جب وہ دنیا کے بارے میں گفتگو کرتے ہیں تو ان کی باتیں دل کو بھا جاتی ہیں، دنیاوی معاملات میں ان کی گفتگو نہایت پُراثر اور دلائل سے بھرپور لگتی ہے، لوگ ان کی باتوں سے متاثر ہو کر ان کی پیروی کرتے ہیں۔
لیکن ان کا آغاز بھی دنیا سے ہوتا ہے اور انجام بھی دنیا پر ہی ختم ہوجاتا ہے۔
ایسے لوگ دراصل اللہ کے نزدیک قابلِ قدر نہیں۔
قال الله تعالى:
“وَمِنَ النَّاسِ مَن يُعْجِبُكَ قَوْلُهُ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا، وَيُشْهِدُ اللَّهَ عَلَى مَا فِي قَلْبِهِ، وَهُوَ أَلَدُّ الْخِصَامِ”
(سورۃ البقرۃ: 204)
یہ وہ لوگ ہیں جن کی باتیں سن کر تمہیں تعجب ہوتا ہے، مگر ان کے دل میں ایمان نہیں ہوتا۔
مزید جاننے کے لیے سماعت فرمائیں
