بعض لوگ شعبان کی پندرہویں شب جسے لیلۃ البراءۃ یا شب براءت کہا جاتا ہے ، اس رات کے بارے میں یہ عقیدہ رکھا جاتا ہے کہ یہ فیصلوں کی رات ہے ، اس رات قبرستان جانا، چراغاں کرنا، خاص اس رات کا اہتمام کرکے قیام کرنا یا مخصوص نمازیں پڑھنا ، اگلے دن روزہ رکھنا سمیت تمام امور غیر شرعی ہیں۔اہل عرب اس ماہ میں پانی کی تلاش میں دور نکل جاتے تھے اور انھیں ایک دوسرے سے علیحدہ ہونا پڑتا تھا۔ شعبان کو مکرم بھی کہا جاتا ہے۔ شعبان کی پندرہویں شب کو عرف عام میں شب برات بھی کہا جاتا ہے۔ مزید تفصیل کے لیے خطاب سماعت فرمائیں ،

مصنف/ مقرر کے بارے میں

فضیلۃ الشیخ علامہ عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ

آپ کا شمار پاکستان کے نامور علماء میں ہوتا ہے ، آپ کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار خداداد صلاحیتوں سے نوازا ہے ، آپ ایک داعی ، مبلغ ، مصنف ، مدرس ہونےکے ساتھ ساتھ ایک معروف مقرر و خطیب بھی ہیں ۔ 28 دسمبر 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔ کراچی کے معروف ادارے جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجر بازار کراچی سے علوم اسلامیہ کی سند حاصل کرنے کے بعد جامعہ محمد بن سعود الریاض سے حدیث و علوم حدیث میں بکالوریس کی سند حاصل کی ۔ آپ اس وقت جمعیت اہلحدیث سندھ کے امیر ، المعہد السلفی للتعلیم والتربیہ کراچی کے رئیس ، المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر اور البروج انسٹیٹیوٹ کے سرپرست اعلیٰ ہیں۔ آپ متعدد کتب کے مصنف بھی ہیں۔