کیا ترقی کے لئے western culture ضروری ہے؟

 کیا ترقی کے لئے western culture ضروری ہے؟

ہمارے ہاں مختلف (events) منائے  جاتی ہیں ، ان میں اس بات کو دیکھنا چاہئے کہ ان کا پس منظر کیا ہے؟ ان کا اصل محرک کیا ہے؟

بعض لوگوں کا رویہ یہ ہوتا ہے کہ وہ احساسِ کمتری کا شکار ہوتے ہیں۔ وہ مغربی تہذیب سے مرعوب ہوتے ہیں ، اور جب کوئی چیز مغرب سے آتی ہے تو وہ بس بغیر سوچے سمجھے اسے قبول کر لیتے ہیں ۔ یہ ایک بڑی وجہ ہے کہ لوگ ایسے events  کو اپنا لیتے ہیں۔

 آج کا ذہن (خصوصاً نوجوانوں کا) مغربی رنگ میں رنگا جا رہا ہے۔ میڈیا بھی اسی کی ترویج کرتا ہے۔ ہمارے ڈرامے، فلمیں، ہمارے اداکار، کرکٹرز، سب کے ذریعے ان ہی چیزوں کی ترویج کی جارہی ہے تاکہ ہمیں مغرب زدہ بنایا جا سکے۔  اور آج پڑھے   لکھے ہو نے کا مطلب ہی یہ بن گیا ہے کہ آپکو مغربی جدید فلموں، سیریز، اور مغربی طرزِ زندگی کا علم ہو۔Intellectual کی تعریف ہی یہ بن گئی ہے ۔

اس سارے عمل میں مذہبی طبقے کو بیک ورڈ، دقیانوسی یا مولوی مُلّا کہہ کر کمتر سمجھا جاتا ہے۔ اور یہ بھی کیا جاتا ہے کہ آپ مائیکروفون، کیمرہ، لائٹس، موبائل فونز—یہ سب چیزیں استعمال کر رہے ہیں جو انہی کی ایجاد ہیں۔ مگر جب کسی event کو منانے کی بات آتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ یہ غلط ہے!

 مگر شیخ عبد العزیز طریفی حفظہ اللہ کی بات قابلِ توجہ ہے کہ: ہر چیز میں سے اس کی افادیت لی جائے۔ مکمل اس جیسا بننے کی ضرورت نہیں۔ مثال کے طور پر، شیر میں بہادری ہے تو بہادری لو، مگر چیر پھاڑ کر کے کھانا تو مت سیکھو۔ کتے میں وفاداری ہے تو وہ لو، بھونکنے کا عمل نہیں۔

اسی طرح اگر مغرب نے ترقی کی ہے، تو اس کی ترقی لو—لیکن ترقی کے نام پر بے حیائی، فحاشی اور لباس سے باہر ہو جانا اور اسے ترقی کا نام دے دینا !

  اسی طرح ہالووین یا کرسمس منا کر آپ نے کون سی نئی ایجاد کر لی؟ جو لوگ آج ہمیں ایجادات کے طعنے دے رہے ہیں، وہ یہ بھی دیکھیں کہ انہوں نے ان events  کو اپنا کر کیا ایجاد کرلیا ؟

یہ سب چیزیں بہت گہرائی سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ہماری  نوجوان نسل کو ٹک ٹاک، سوشل میڈیا میں الجھا دیا گیا ہے۔ “ترقی” کے نام پر تعلیم سے دور کردیا گیا ہے ۔ جبکہ اصل ترقی تو تعلیم ہی میں تھی!

مصنف/ مقرر کے بارے میں

IslamFort