ہمارے معاشرے میں تعویذ کی مختلف شکلیں رائج ہیں ، مثلا کچھ لکھ کر گلے میں لٹکا ، ہاتھ میں باندھ لینا ، یا جسم کے کسی عضو پر باندھنا ، یہ تعویذ عام طور پر کپڑے ، چمڑے وغیرہ میں لپٹے ہوتے ہیں ، بعض تعویذات کو کسی درخت وغیرہ پر باندھنے کا حکم دیا جاتا ہے یا بے آباد جگہوں میں باندھنے کا حکم دیا جاتا ہے ، تعویذ شرکیہ امور میں سے ایک ہے اس لیے اس سے بچنا بہت ضروری ہے البتہ بعض تعویذوں میں قرآن یآیات لکھی ہوتی ہیں جنہیں قرآنی تعویذ کہا جاتا ہے قرآنی تعویذوں کو شرک تو نہیں کہا جاسکتا لیکن کم سے کم اسے بدعت ضرور کہا جائے گا کیونکہ شرعی طور پر قرآن کو بطور تعویذ کے استعمال کرنے کی کوئی دلیل موجود نہیں ۔

مصنف/ مقرر کے بارے میں

شیخ العرب والعجم سید بدیع الدین شاہ الراشدی رحمہ اللہ

آپ اپنے دور کے کبار علماء کرام میں شمار ہوتے تھے، 4 ذوالقعدہ 1344ھ الموافق 16 مئی 1926ء کو پیدا ہوئے ، تین ماہ کی قلیل مدت میں حفظ قرآن کی سعادت حاصل کی اور مختلف علماء سے علم حاصل کیا ، جن میں سرفہرست ان کے بڑے بھائی علامہ سید محب اللہ شاہ راشدی رحمہ اللہ ، فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ ، محدث علامہ عبداللہ روپڑی رحمہ اللہ وغیرہ شامل ہیں۔ آپ نے تبلیغی ، تدریسی ، تحریری سمیت ہر میدان میں خدمت دین کا بہت خوب کام کیا ، آپ کی بلند پایہ تصانیف میں سے ایک بدیع التفاسیر ہے ،یہ سندھی زبان میں محترم شاہ صاحب رحمہ اللہ کی تفسیر قرآن ہے ، جو مکمل نہ ہو سکی، اس کے ساتھ ساتھ اردو ، عربی ، سندھی زبانوں میں کئی کتابوں کے مصنف ہیں جن میں سے کچھ طبع ہوچکی ہیں اور کچھ باقی ہیں۔