نبی کریم ﷺ کی دعوت انسانیت کے لیے سب سے عظیم نعمت تھی۔ آپ ﷺ نے لوگوں کو اللہ کی وحدانیت، عدل اور خیر کی طرف بلایا، مگر اکثر لوگوں نے اس دعوت کو جرم سمجھا۔ ان کے نزدیک توحید اور نبوت کی پکار جرم تھی جس کی سزا وہ ایذا رسانی، بائیکاٹ، اور قتل سمجھتے تھے۔
لیکن اللہ تعالیٰ کی سنت یہ ہے کہ وہ اپنے دین کو ہمیشہ غالب کرتا ہے۔ اللہ کبھی کسی قوم کو عذاب میں مبتلا نہیں کرتا جب تک ان کے درمیان رسول نہ بھیجا جائے اور حجت پوری نہ ہو جائے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اسلام قبول کرنا اس دعوت کے لیے ایک عظیم فتح تھی، ان کی ہجرت دین کے لیے مدد ثابت ہوئی، اور ان کی خلافت امت کے لیے رحمت بن گئی۔