نبی کریم ﷺ کے اخلاقِ حسنہ

نبی کریم ﷺ کے اخلاقِ حسنہ

نبی کریم ﷺ کے اخلاق حسنہ: دلوں کو جیتنے اور دنیا کو بدلنے کا عملی نمونہ

نبی کریم ﷺ کے اخلاق حسنہ وہ مثالی صفات ہیں جنہوں نے نہ صرف دلوں کو مسخر کیا بلکہ دنیا کے نظام کو بھی بدل کر رکھ دیا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:

كَانَ خُلُقُهُ الْقُرْآن

یعنی آپ ﷺ کا کردار قرآن کی عملی تفسیر تھا۔

آپ ﷺ کے اخلاق ہمیں دو اہم رویوں کی ترغیب دیتے ہیں:

محبت و تعلق

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے گہری محبت رکھنا اور ان کی سیرت سے لگاؤ پیدا کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے۔ آپ کی سنت پر عمل ہی سچی محبت کی نشانی ہے۔

عملی اتباع

آپ ﷺ نے فرمایا:

إِنَّمَا بُعِثْتُ لِأُتَمِّمَ مَكَارِمَ الأَخْلَاق

یعنی میں بہترین اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہوں۔ ہمیں آپ کے اخلاق جیسے صبر، عدل، احسان، اور نرم روی کو اپنی زندگی میں شامل کرنا چاہیے، کیونکہ آپ کی سیرت دنیا و آخرت کی کامیابی کا ذریعہ ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کی نمایاں جھلکیاں

شفقت و محبت

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:

لَمْ يَكُنْ فَاحِشًا وَلَا مُتَفَحِّشًا وَلَا صَخَّابًا فِي الْأَسْوَاقِ

یعنی آپ نہ فحش گو تھے، نہ بدزبانی کرتے اور نہ ہی بازاروں میں شور مچاتے۔ آپ کا بچوں اور بڑوں کے ساتھ برتاؤ نہایت محبت اور شفقت والا تھا۔ جریر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مجھے دیکھتے تو مسکرا دیتے۔

نرمی و رفق

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نرم روی اور رفق کے پیکر تھے۔ آپ نے ہر موقع پر صبر اور برداشت کی عملی مثال پیش کی۔

اچھے اخلاق کی فضیلت

آپ ﷺ نے فرمایا:

“میزان میں سب سے بھاری چیز حسن اخلاق ہے”

اور اچھے اخلاق والا مؤمن روزے اور قیام اللیل کرنے والے کے برابر درجہ حاصل کر لیتا ہے۔ آپ نے مزید فرمایا کہ جو حق پر ہوتے ہوئے بھی جھگڑا چھوڑ دے، اسے جنت کے کنارے میں گھر، اور جو مزاح میں بھی جھوٹ نہ بولے، اسے جنت کے وسط میں گھر کی ضمانت ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

مصنف/ مقرر کے بارے میں

الشیخ عبید الرحمان حفظہ اللہ