شروع ہی سے کتب بینی اور مطالعہ کتب اہل علم کاخاص مشغلہ رہا ہے ۔اور کتاب ایک عظیم ساتھی اور دوست کی حیثیت بھی رکھتی ہے ، اسی لئے کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے ۔
أعزُّ مكانٍ في الدّنیا سَرْجُ سابحٍ
وخَيرُ جليسٍ في الزَّمانِ كِتابُ
اسی لئے ذیل میں معیشت کےمختلف موضوعات سے متعلق بعض کتب کا تعارف پیش کیا جارہا ہے ، تاکہ ذوق مطالعہ رکھنے والے احباب ان کتب سے بھرپور استفادہ کریں۔
دورِ حاضر کے مالی معاملات کا شرعی حکم
مؤلف : حافظ ذوالفقار علی حفظہ اللہ
تعارف مؤلف :موصوف انتہائی جید عالم دین ہیں
اورابو ہریرہ شریعہ کالج لاہور کے شیخ الحدیث ہیں ۔
تعارف کتاب :
یہ کتاب انتہائی اہم اور جامع ترین کتاب ہے ۔ اصلاً یہ کتاب موصوف کے ان مضامین کا مجموعہ ہے جو وقتا ًفوقتاً ہفت روزہ ’’الاعتصام ‘‘ اور بعض دیگر جرائد میں شائع ہوتے رہے، پھر اسےکچھ حک و اضافہ کے بعد کتابی شکل میں شائع کردیا گیا ۔مصنف کا عمدہ طرز تحریر یہ ہے کہ کسی بھی موضوع کو قرآن و سنت سے ثابت کرتے ہیں ،اور اس حوالے سے موجود اختلاف کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ طرفین کے دلائل کا بھی جائزہ لیتے ہوئے راجح مؤقف کی وضاحت کرتے ہیں ،اور اس مؤقف کی مزید تائید کے لئے اقوال سلف و خلف بھی ذکر کرتے ہیں ۔عرب علماء کی تحقیقات کو بھی شامل حال رکھتے ہیں، اور ہر باب کے اختتام پربحث کا خلاصہ بھی ذکر کرتے ہیں ۔
مذکورہ کتاب کو 6 ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے ۔جن کی قدرے تفصیل درج ذیل ہے ۔
پہلا باب :
اسلام اور جدید مسائل کے نام سے موسوم ہے ۔مصنف نے اس باب کے تحت اسلام کی خصوصیات مثلاًعالم گیریت ،ابدیت ، جامعیت اور ہمہ گیریت کو بیان کرتے ہوئے معیشت کے حوالے سے اسلام پر بعض شبہات کا جواب بھی دیا ہے ۔
دوسرا باب :
مالی معاملات کے بنیادی اصول کے نام سے موسوم ہے ۔اس باب میں بڑی جامعیت کے ساتھ اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ جس چیز سے شرعی طور پر فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہو اور وہ انسان کی ملکیت و قبضہ میں ہو دو اصولوں کی پابندی کے ساتھ اس کا دوسرے کے ساتھ معاملہ کیا جا سکتا ہے۔
(1)سود اور اس کی اقسام(اس اصول کی پابندی پر بھی بحث کرتے ہوئے)اس کی حرمت کو بیان کیا گیا ہے۔
(2)غرر(دھوکہ ) (اس اصول کی پابندی پر بھی بحث کرتے ہوئے) اس کی وجہ سے شرعا ًممنوع بیوع کا بھی
تذکرہ ہے اورساتھ ہی مشکوک معاملات سے پرہیزکرنے پر بھی زور دیا گیا ہے ۔
تیسرا باب :
مروجہ معاملات کی تفصیل ، اس باب میں مصنف نے کریڈٹ کارڈ ،چارج کارڈ ، ڈیبٹ کارڈ ، انشورنس اور اس کی تمام مشہور مروج اقسام ،لیزنگ ، شیئرز ،فیوچر سیل ،شارٹ سیل ،بدلہ (carey over)،کاروباری دستاویز ،کرنسی ،ہنڈی، پرامیسری نوٹ ،چیک ،پگڑی ،قسطوں کا کاروبار اوردیگر اہم موضوعات پر گفتگو کی ہے ۔جہاں اختلاف ہے وہاں طرفین کے دلائل کو بیان کرتے ہوئے راجح مؤقف کی نشاندہی اور اس کی تائید میں اقوال سلف و خلف کا بھی بھرپور سہارا لیا ہے ۔
چوتھا باب :
اسلامی بینکاری کی حقیقت ، اس باب میں اسلامی بینکاری کا مفہوم، اس کی تاریخ اور اس کی شرعی حیثیت کوبیان کیا گیا ہے ،اس باب میں دلائل سے یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ موجودہ اسلامی بینکنگ، اسلامی اصول معیشت کے خلاف ہے،نیز مدلل گفتگو سے موجودہ اسلامی بینکوں کی حقیقت اور ان کےمروجہ طریقہ کی حقیقت اور غیر اسلامی ہونا ثابت کیا گیا ہے ۔
پانچواں باب :
تکافل :مروجہ اسلامی انشورنس ،اس باب میں اسلامی تکافل کیا ہے؟ اس کی وضاحت کرتے ہوئے مروجہ تکافل جسے اسلامی انشورنس کا نام بھی دیا جاتا ہے کی شرعی حیثیت ،اقسام اور اس میں موجود قباحتوں کو بیان کیا گیا ہے ۔اور بعض تاویلات اور شبہات کا بھی جواب دیا ہے ۔
چھٹا باب :
قرض اور اس سے متعلق مسائل مثلاً مکان گروی رکھنا نیز قرض اور دین (Debt) میں فرق اور اس ضمن میں اس موضوع کو بھی واضح کردیا گیا ہے کہ اگر نوٹ کی قوت خرید میں جو کمی آتی ہے کیا قرض واپس کرتے وقت وہ کمی بھی ادا کی جائیگی یا یہ سود شمار ہوگی۔ اس حوالے سے راجح مؤقف کی بھی وضاحت کردی گئی ہے ۔
اسلام میں دولت کے مصارف
مصنف : مولانا عبدالرحمان کیلانی رحمہ اللہ
تعارف مصنف :مولانا عبدالرحمان کیلانی رحمہ اللہ مسلک اہلحدیث کی ایک عظیم شخصیت اورجہاندیدہ علماء میں سے تھے اور یہ عظیم شخصیت 1995 میں اس فانی دنیا سے رخصت ہوگئی۔ مگر آپ کی تصانیف آج بھی ہر خاص و عام کے لئے انتہائی
مفید ہیں جن میں آپ کی چارجلدوںپرمشتمل قرآن مجید کی تفسیر بنام تیسیر القرآن، مترادفات القرآن، آئینہ پرویزیت ، خلافت و جمہوریت ، شریعت و طریقت ، احکام ستر و حجاب ، محمد رسول اللہ پیکر صبر و ثبات ، احکام تجارت اور لین دین کے مسائل اور مذکورہ کتاب اسلام میں دولت کے مصارف معروف ہیں ۔
تعارف کتاب :مذکورہ کتاب اپنے موضوع پر لکھی گئی ایک عظیم کتاب ہے جو اپنے اندر ایک عظیم شخصیت کی مدلّل تحریر کو سموئے ہوئے ہے۔
اس کتاب میں فریقین کے دلائل کا کتاب و سنت کی روشنی میں موازنہ کرکے یہ واضح کیا گیا ہے کہ فاضل دولت اگر جائز ہے تو کن شرائط کے ساتھ؟اور مزارعت کے جائز اور ناجائز ہونے کی صورتیں اس کتاب کا خاص موضوع ہیں ۔
یہ کتاب تین ابواب پر مشتمل ہے ۔
پہلے باب میں شرعی احکام کی حکمت کو نماز و زکوٰۃ کی مثالوں کے ساتھ بیان کیا گیا ہے ۔
دوسرے باب میں اسلام میں فاضل دولت یا اکتناز کی حیثیت پر گفتگو کی گئی ہے اور اس حوالے سے اکتنازِ دولت کے قائلین کے دلائل، اسی طرح عدم جواز کے حاملین کے دلائل کا بھی جائزہ لیا گیا ہے ۔
تیسرے باب میں مزارعت ،اس کے جواز اور عدم جواز اور ان کے دلائل کا موازنہ بھی کیا گیا ہے ۔
آخر میں ایک ضمیمہ ہے جو’’ اسلامی نظام معیشت میں سادگی اور کفایت شعاری کا مقام‘‘ کے موضوع پر مشتمل ہے ۔
احکام تجارت اور لین دین کے مسائل
مصنف : مولانا عبدالرحمان کیلانی رحمہ اللہ
تعارف کتاب : دراصل مصنف کی سب سے پہلی تصنیف اسلام میں ضابطہ تجارت ہے ۔پھر اہل علم کے اصراراور اس کتاب میں موجود بعض اجمالی بحوث میںتفصیل کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے دوسرےایڈیشن کو شائع کرتے وقت ان مباحث کی تفصیل کی جانب توجہ دی گئی
اور ساتھ ہی مصنف کے بعض رسائل میں معیشت کے حوالے سے شائع ہونے والے مختلف مضامین کو بھی اس کتاب میں شامل کرلیا گیا ،پھر یہ کتاب احکام تجارت اور لین دین کے مسائل کے نام سے منظر عام پر آئی۔اور مدلّل گفتگو سے مزین مختلف عناوین اس کتاب کی پذیرائی کا سبب بنے ۔
اس کتاب کا پہلا باب: خود غرضی اور ایثار ، دوسرا باب :بیع مبرور (شرعی پابندیوں کوملحوظ خاطر رکھ کر کی جانے والی بیع )تیسرا باب :ناجائز ذرائع آمدنی مثلاً مے فروشی ،میسر یا قمار بازی اور اس کی نئی اقسام، بت فروشی اور مصوری ،پیشین گوئی کرنے والے علم غیب سے متعلقہ علوم کی کمائی ،فحاشی کے کاروبار، حرام اور مردار جانوروں کی بیع ،نیز دیگر بیوع کو بیان کیا گیا ہے ۔چوتھا باب: ذخیرہ اندوزی، کنٹرول، سٹہ بازی اور بلیک مارکیٹنگ ،پانچواں باب: سود ،چھٹا باب: سود اور اس کی اقسام اور مختلف شکلوں کے بیان پر مشتمل ہے۔ اس باب میں بعض ابتدائی اسلامی بینکوں کو غیر سودی سمجھ کر ان کی مدح سرائی کی گئی ہے ۔
ساتواں باب: اقسام تجارت اور تجارتی اصطلاحات کے حوالے سے ہے ۔
آٹھواں باب: تجارت اور سودے بازی کے حوالے سے مسائل اور احکام پر مبنی ہے ۔ نواں باب :زمین اور اس کے متعلق مسائل کے حوالے سے ہے ۔دسواں باب :مالک اور مزدور کے مسائل پر مشتمل ہے ۔گیارھویں باب :میں قرض، رہن،دیوالیہ اور ترقی کے احکام کو بیان کیا گیا ہے ۔بارہویں باب: میں لین دین کے دیگر متفرق مسائل کو بیان کیا گیا ہے ، تیرھویں باب :میں زکوٰۃ و صدقات ،چودھویں باب :میں محل زکوٰۃ اشیاء اور شرح زکوٰۃ اورپندرھواں باب :احکام وراثت پر مشتمل ہے ۔
بہرحال معیشت کے حوالے سے انتہائی جامع اور مدلّل کتاب ہے جس میں بڑے محققانہ انداز میں مسائل کا حل اور معیشت کے حوالے سے شرعی رہنمائی کی گئی ہے ۔
قرض کے فضائل و مسائل
مصنف :پروفیسر ڈاکٹر فضل الہی حفظہ اللہ
تعارف مصنف : پروفیسر ڈاکٹر فضل الہی حفظہ اللہ مسلک اہل حدیث کی عظیم شخصیات میں سے ہیں ،آپ علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمہ اللہ کے بڑے بھائی ہیں ۔جامعہ محمد بن سعود سے آپ نے پی ایچ ڈی کی ، اور اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ اصول دین کے ایک عرصہ تک چیئرمین رہے ۔
تعارف کتاب : آپ کا طرز تحریر مدلّل اور محققانہ ہےآپ کی تحریریں فہم سلف صالحین کی روشنی میں تفہیم مسائل سے مزین نظر آتی ہیں۔ ڈاکٹر صاحب قرآنی آیات اور اس کی مزید توضیح کے لئے مفسرین کے اقوال ،احادیث اور اس کی مزید تشریح کے لئے شارحین کے اقوال ذکر کرتے ہیں ۔ ان کتابوں کی علمیت و افادیت کو محسوس کرتے ہوئے کئی مدارس میں فارغ التحصیل طلبہ کو آپ کی کتب کا سیٹ ہدیۃًدیا جاتا ہے ۔
معیشت کے موضوعات میں سے ایک موضوع قرض بھی ہے ،مذکورہ کتاب اس باب میں اپنا ایک خاص مقام رکھتی ہے ۔اس کتاب میں بالتفصیل قرض کے فضائل و مسائل کو بیان کیا گیا ہے ۔
مذکورہ کتاب دس ابواب پر مشتمل ہے ۔
مبحث اول قرض اور اس کی شرعی حیثیت پر مشتمل ہے ۔مبحث دوم میں قرض دینے کی ترغیب اور مقروض کے ساتھ حسن معاملہ کی فضیلت و اہمیت کو روایات و آثارکی روشنی میں بیان کیا گیا ہے ۔
مبحث سوم میں ادائیگی قرض کے فضائل،ترغیب، ادائیگی قرض کے لئے قبل ازوقت تیاری ، نیز اس حوالے
سے مسنون دعاؤں کو بیان کیا گیا ہے ۔
مبحث چہارم میں قرض کی واپسی کے لئے قانونی اقدامات کی حیثیت ،پھر ان اقدامات کو دو اقسام میں منقسم کیا گیا ہے وہ اقدامات جو شخصی اثرات رکھتے ہیں اوروہ جو مالی اثرات رکھتے ہیں ۔
مبحث پنجم میں ادائیگی قرض کو یقینی بنانے کے لئے بعض تدبیریں مثلاً کسی کو ضامن بنانا ، حوالہ قرض کو بیان کیا گیا ہے ۔
مبحث ششم میں احادیث کی روشنی میںنادار مقروض کی اعانت و مدد پر زور دیا گیا ہے ۔اور اس حوالے سے زیادہ کون ذمہ دار ہیں ؟یہ مسئلہ بھی بیان کیا گیا ہے ۔
مبحث ہفتم میں ادائیگی قرض میں تاخیر پر جرمانہ لینا اور مقروض پر ادائیگی میں تاخیر کے بقدر قرض دینے کی پابندی کی شرعی حیثیت کو بیان کیا گیا ہے ۔
مبحث ہشتم قرض کے ساتھ شرط لگانا مثلاًکسی چیز کی خرید و فروخت کی شرط ،قرض کے ساتھ کرایہ کا لین دین کرنا قرض میں دی ہوئی چیز سے اعلیٰ یا زیادہ کی واپسی کی شرط لگانااسی طرح دیگر شرائط کا لگانا کیسا ہے؟ اسے شرعی دلائل کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے ۔
مبحث نہم میں قرض کی زکوٰۃ کے مسئلے پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔
مبحث دہم میں بنک کارڈز مثلاً ڈیبٹ کارڈ ،کریڈٹ کارڈ ، چارج کارڈ اور ان کی شرعی حیثیت کو بیان کیا گیا ہے ۔
سود اور اس کے احکام و مسائل
مصنف :ڈاکٹر فضل الرحمن مدنیحفظہ اللہ
موصوف جامعہ محمدیہ (مالیگاؤں ،انڈیا ) میں شیخ الحدیث ہیں۔ سعودی عرب سے انہوں نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور فقہ اکیڈمی جدہ کے رکن ہیں ۔
تعارف کتاب :مصنف کا تعلق انڈیا سے ہے اور اصلاً یہ کتاب انڈیا ہی سے شائع ہوئی پھر پاکستان میں ڈاکٹر صاحب کی خصوصی اجازت سے مکتبہ قدوسیہ نے اسے2006ءمیں شائع کیا ۔
یہ کتاب اصلاً چار چیزوں کا مجموعہ ہے ۔مصنف کا مقالہ جو ماہنامہ صوت الحق میں بنام ’’ہندوستان میں سود کا حکم‘‘ کے نام سے شائع ہوا۔ پھر بعد میں ایک رسالہ کی صورت میں شائع ہوا ۔اور پھر اسے مذکورہ کتاب میں شامل کرلیا گیا ۔اسی طرح مصنف کا ایک خطاب بنام سود کی حرمت و مذمت کے عنوان پر تھا اسے بھی ضروری کمی و بیشی کے ساتھ اس کتاب میں شامل کرلیا گیا ۔اسی طرح ایک پروگرام میں ہونے والے سوالات و جوابات کو بھی کیسٹ سے نقل کرکے ضروری کمی و بیشی کے ساتھ شامل کیا گیا اسی طرح وہ فتاوی جو جامعہ محمدیہ منسورہ مالیگاؤں سے تحریرا ًجاری ہوئے وہ بھی اس کتاب کا حصہ ہیں ۔
500سوال و جواب برائے خرید و فروخت
لاصحاب الفضیلۃ :العلامۃ ابن باز ، العلامۃ العثیمین،صالح الفوزان ،
سعودی فتوی کمیٹی
مترجم :پروفیسر حافظ عبدالجبار حفظہ اللہ فاضل ملک سعود یونیورسٹی ریاض
تعارف کتاب: جیسا کہ نام ہی سے واضح ہے کہ اس کتاب میں خرید و فروخت کے حوالے سے مختلف عرب علماءسے کئے گئے 500 سوالات کے جوابات کو مرتب شکل میں شائع کیا گیا ہے ۔اس حوالے سے یہ کتاب یقیناً ایک اہم کام ہے کہ اس کتاب میں کبار عرب علماء سے کئے گئے سوالات کو جمع کیا گیا اور بعض جگہ جوابات میں ضروری ترمیم کی گئی ، ہر جواب کے آخر میں مفتی کا نام ذکر کیا گیا ہے ۔اور ان سوالات پر موضوعات کی مناسبت سے تبویب کا کام بھی مستحسن ہے۔
یہ کتاب اس حوالہ سے اپنا ایک مقام رکھتی ہے کہ اس میں معیشت سے متعلق اہم ترین موضوعات پر کبار عرب علماء مثلا ً شیخ عثیمین رحمہ اللہ،شیخ ابن باز رحمہ اللہ،شیخ صالح الفوزان ،اللجنہ الدائمۃ کے کبار علماء،اور دیگر علماءسے کئے گئے استفسار کو جمع کردیا گیا ہے ۔
مذکورہ کتاب کو کچھ اس طرح سے مرتب کیا گیا ہے کہ پہلی قسم کے تحت خرید و فروخت کے احکام سے متعلق سوال و جواب جس میں عقد بیع سے متعلق سوال و جواب پھر خرید و فروخت میں شرائط ،خرید و فروخت کی بعض اقسام ان کا حکم ،قیمتوں کے تعین اور ذخیرہ اندوزی سے متعلق سوال و جواب ،قسطوں پر خرید و فروخت کے حوالے سے سوال و جواب بیان کئے گئےہیں ،پھر ایک باب متفرق معاملات کےنام سے ہے جس میں ایسے حجام کا پیشہ جو داڑھی مونڈھتا ہو ،اسپیشل کلاسیں لینے کا حکم ،جعلی سند بنوانا ،کافر ممالک میں کام کرنے کی غرض سے سفر کرنے کاحکم ،ایسی بخشیش (tip) کا حکم جو ملازم کو بغیر مطالبے کے ملتی ہے اور اس کی وجہ سے اس کی تنخواہ سے کٹوتی ہوتی ہے ،رشوت وغیرہ سے متعلق سوالات کے جواب درج ہیں ۔
پھر سودی معاملات سے متعلق سوال و جواب درج ہیں جس کی ضمن میں اس حوالے سے کئی ایک جدید مسائل کا حل موجود ہے مثلاً بنک کو بل آف ایکسچینج بیچنا ،بینکوں کے حصص خریدنے کا حکم ،سودی بینکوں میں کام کرنے کا حکم ،کرنسیوں کی خرید وفروخت،سودی بینکوں کے ذریعے تنخواہیں لینے کا حکم وغیرہ کے حوالے سے سوال و جواب موجود ہیں ۔
پھر بیع سلم اور دیون (ادھار)کے احکام ،قرض کے احکام سے متعلق سوال و جواب نیز گروی ،مزارعت و مساقات ،شراکت سے متعلق سوالات و جوابات ،مضاربت ، اجارہ ،وکالت ، ترسیل زر، انشورنس، ڈپازٹ،تحائف و عطیات نیز دیگر اہم موضوعات سے متعلق سوالات و جوابات اس کتاب کی زینت ہیں۔
معیشت و تجارت کے شرعی احکام:
مصنف ۛ :حافظ ذوالفقار علی حفظہ اللہ
تجارت و معیشت کے حوالے سے یہ کتاب ایک رہنما کتاب ہے مصنف کا ایک مخصوص طرزتحریر ہے جیسا کہ پہلے گزرا ہے کہ آپ کی گفتگو قرآن و سنت کے دلائل سے مدلّل اور اسلاف و عرب علماء کے اقوال سے مزین ہوتی ہے ۔
اس کتاب کے پہلے باب میں معیشت و تجارت کا اسلام میں تصور بیان کیا گیا ہے۔
اس باب کے تحت اسلام و دیگر نظام ہائے معیشت میں فرق ،بے دین حلقوں کے پراپیگنڈوں کا جواب، معیشت و تجارت کی حیثیت ،بیع کا تعارف ،بیع اور سود میں فرق اور بیع کی اقسام کو بیان کیا گیا ہے ۔
دوسرے باب: میں خرید و فروخت کے اسلامی زریں اصولوں کو بیان کیا گیا ہے مثلا ًمعاملہ باہمی رضامندی سے ہو، خریدنے سے پہلے فروخت کرنا ممنوع اور اس ضمن میں اس کی بعض صورتوں کو بیان کیا گیا ہے، قبضہ سے پہلے فروخت کرنے کی ممانعت کا سبب ،سودی طریقوں سے بچنا ، خرید و فروخت کے حوالے سے اس طرح کے دیگر اسلامی زریں اصولوں کو بیان کیا گیا ہے ،خرید و فروخت کے معاملے میں ان اسلامی اصولوں کو ضرور پیش نظر رکھنا چاہئے،نیز اس باب میں کموڈیٹی ایکسچینج میں کاروبار کی شرعی حیثیت کو واضح کردیا گیا ہے ۔
تیسرا باب :فروخت کی جانے والی اشیاء کے حوالے سے ہدایات پر مشتمل ہے ،اس میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ فروخت کی جانے والی چیز کا استعمال جائز ہو ،وہ چیز ابہام سے پاک ہو ،چیز کی سپردگی ممکن ہو وغیرہ۔
چوتھے باب :میں قیمت کے متعلق ہدایات ہیں کہ قیمت معلوم ہواور اس حوالے سے ادھار و نقد قیمت میں فرق رکھنے کی شرعی حیثیت کوبیان کیا گیا ہے ،ادائیگی بروقت کی جائے ،منافع کی حدود متعین ہوں مارکیٹ خراب نہ کی جائے ،اس طرح کی دیگر ہدایات بیان کی گئی ہیں ۔
پانچویں باب :میں بیع میں خیار (option)کی صورتیں بیان کی گئی ہیں مثلا ًخیار مجلس ،خیار شرط ،خیار تدلیس ،خیار غبن ،خیار عیب ،خیار بصورت اختلاف ،قیمت غلط بتانے کی وجہ سے خیار ،تغیر واقع ہوجانے کی وجہ سےخیار وغیرہ۔
چھٹے باب :میں اختیارات کی بیع پر بحث کی گئی ہے ،اس باب کے تحت اختیار کا جدید مفہوم ،اختیارات کی قسمیں اور خریداری اختیار (Call option ) اور بیچنے کے اختیار (Put option ) کے موضوع پر بھی بحث کی گئی ہے۔
ساتویں باب :میں بیعانہ کی شرعی حیثیت کو بیان کیا گیا ہے اور اس حوالے سے قائلین اور مانعین کے دلائل ذکر کرکے ان کا تجزیہ کرتے ہوئے راجح موٴقف کی بھی نشاندہی کی گئی ہے ۔
آٹھواں باب: کمیشن ایجنٹ کے ذریعے سے خرید و فروخت کی شرعی حیثیت ، اس کی صورتوں اور اس سے متعلق مختلف مسائل پر مشتمل ہے ۔
نواں باب : اس باب میں اجارہ کے اصول اور اسلامی و روایتی بینکوں کا طریقہ کار اور ان میں موجود قباحتوں پر مدلّل رد کیا گیا ہے ۔اس ضمن میں بعض مسائل کو بھی بیان کیا گیا ہے ۔
دسواں باب صکوک(sukuk) کی شرعی حیثیت پر مشتمل ہے ،اس باب میں صکوک کی تعریف ،ابتداء و ارتقاء اور قسمیں بیان کرتے ہوئے مروجہ صکوک کاشرعی اعتبار سے جائزہ لیا گیا ہے ۔
آخری باب :میں اسلام کا نظریہ زر اور کاغذی کرنسی کی حقیقت کو بیان کیا گیا ہے ،اس باب میں زر کی تعریف، قسمیں ،اہمیت ، تاریخ، عہد نبوی کی کرنسی اورکرنسی نوٹ کی شرعی حیثیت کو بیان کیا گیا ہے۔نیز کرنسی کے حوالے سے چند مسائل کو بھی شرعی دلائل کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے ۔
خلاصہ یہ کہ مذکورہ کتاب اپنے موضوع میں ایک جامع اور رہنما کتاب ہے ۔
بینک کا سود حلال ہے ؟
مصنف :مولانا مشتاق احمد کریمی حفظہ اللہ
فاضل جامعہ سلفیہ بنارس
آپ الہلال ایجوکیشنل سوسائٹی کٹیہار ،بہار کے صدر و بانی ہیں ۔
مذکورہ کتاب میں سود کی حرمت پر مدلّل بحث کی گئی ہے ۔قرآن و حدیث سے سود کی حرمت کوبیان کرتے ہوئے سود اور بیع میں فرق اور جاہلیت کے سود کی تفصیل ذکر کی گئی ہے۔
سود کو روکنے کے لئے اسلام نے جو طریقے بیان کئے ہیں انہیں بڑے عمدہ انداز میں بیان کیا گیا ہے، نیز سود کے معاشی ،اخلاقی اور اجتماعی نقصانات کو بھی بیان کیا گیا ہے ۔پھر کمپنی اور اس کا طریق کار ،بینک اور اس کا تاریخی پس منظر،بینک کے وظائف کو بھی بڑے عام فہم انداز میں بیان کیا گیا ہے ۔بینک کے سود کو جائز قرار دینے والوں کا مدلّل رد کیا گیا ہے ،اور بینک کے سو د کے حرام ہونے پر مختلف کانفرنسوں اور فقہ اکیڈمیوں میں منعقدہ اجتماع کی قرارداد ،ناموں کی فہرست اور مصر کے مفتی نے بینک کے سود پر جو جواز کا فتوی دیا تھا اور ان کی تردیدمیں علماء ازہر کی ٹیم نےمکہ مکرمہ میں علمی بیان شائع کیا تھا ،اس پر دستخط کرنے والوں کے نام مع دستخط دکھائے گئے ہیں ،اور بینک کےمتبادل کا اجمالی خاکہ بھی پیش کیاگیا ہے۔اسی طرح بیمہ کی تفصیل کو بیان کیا گیا ہے ۔
زکوٰۃ کی کتاب
مصنف : حافظ عمران ایوب لاہوری حفظہ اللہ
تعارف مصنف : حافظ عمران ایوب لاہوری حفظہ اللہ مسلک کے جید علماء میں سے ہیں اور دیگر موضوعات میں بالعموم اور فقہی موضوعات میں بالخصوص تحقیقی ذوق رکھتے ہیں ۔آپ کی تحریر جامع اور محقق ہوتی ہے،
حتی الوسع صحیح احادیث ہی کو بیان کرنا آپ کے امتیازیات میں سے ہے ۔علامہ البانی رحمہ اللہ کی تحقیق سے عام طور پر بھرپور استفادہ کرتے نظر آتے ہیں ۔فقہ الحدیث کے نام سے درر البھیہ کی اردو شرح آپ کی عظیم شاہکار کتاب ہے جو علماء ،طلباء اور عوام الناس میں یکساں مقبول ہے ۔ اسی طرح تفسیر ابن کثیر کا ترجمہ و تحقیق جس میں علامہ البانی رحمہ اللہ و دیگر کی تحقیق سے مستفاد احادیث پر حکم بھی لگایا گیا ہے ۔نیز موٴطا امام مالک رحمہ اللہ کاترجمہ و تخریج، دجال اور علامات قیامت ،نماز کی کتاب ،آخرت کی کتاب، اسی طرح 100 سے 500 تک ضعیف احادیث کا سیٹ وغیرہ آپ کی مشہور کتب ہیں ۔
مذکورہ کتاب بھی اپنے موضوع کے حوالے سے انتہائی جامع اور محقق ہے ۔ اس کتاب میں زکوٰۃ کے اساسی موضوعات بیان کرنے کے ساتھ ساتھ زکوٰۃ سے متعلق جدید مسائل کا حل بھی پیش کیا گیا ہے ۔
سب سے پہلے مقدمہ کے تحت زکوٰۃ کی لغوی و شرعی تعریف کو بیان کیا گیا ہے ۔نیز تصور زکوٰۃ سے متعلق دیگر اہم ترین نکات پر بحث کی گئی ہے ۔
زکوٰۃ کی فرضیت کا بیان اس باب کے تحت زکوٰۃ کی فرضیت ،زکوٰۃ پچھلی قوموں میں بھی رائج تھی جیسے موضوعات کو بیان کیا گیا ہے ۔
دوسرے باب :میں زکوٰۃ کی فضیلت کو شرعی نصوص کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے ۔
تیسرا باب :مانع زکوٰۃ کے گناہ اور اس کے حکم پر مشتمل ہے ۔
چوتھے باب: کے تحت ان لوگوں کا بیان ہے جن پر زکوٰۃ واجب ہے ۔
زکوٰۃ کی کتاب
مصنف : حافظ عمران ایوب لاہوری حفظہ اللہ
تعارف مصنف : حافظ عمران ایوب لاہوری حفظہ اللہ مسلک کے جید علماء میں سے ہیں اور دیگر موضوعات میں بالعموم اور فقہی موضوعات میں بالخصوص تحقیقی ذوق رکھتے ہیں ۔آپ کی تحریر جامع اور محقق ہوتی ہے،
حتی الوسع صحیح احادیث ہی کو بیان کرنا آپ کے امتیازیات میں سے ہے ۔علامہ البانی رحمہ اللہ کی تحقیق سے عام طور پر بھرپور استفادہ کرتے نظر آتے ہیں ۔فقہ الحدیث کے نام سے درر البھیہ کی اردو شرح آپ کی عظیم شاہکار کتاب ہے جو علماء ،طلباء اور عوام الناس میں یکساں مقبول ہے ۔ اسی طرح تفسیر ابن کثیر کا ترجمہ و تحقیق جس میں علامہ البانی رحمہ اللہ و دیگر کی تحقیق سے مستفاد احادیث پر حکم بھی لگایا گیا ہے ۔نیز موٴطا امام مالک رحمہ اللہ کاترجمہ و تخریج، دجال اور علامات قیامت ،نماز کی کتاب ،آخرت کی کتاب، اسی طرح 100 سے 500 تک ضعیف احادیث کا سیٹ وغیرہ آپ کی مشہور کتب ہیں ۔
مذکورہ کتاب بھی اپنے موضوع کے حوالے سے انتہائی جامع اور محقق ہے ۔ اس کتاب میں زکوٰۃ کے اساسی موضوعات بیان کرنے کے ساتھ ساتھ زکوٰۃ سے متعلق جدید مسائل کا حل بھی پیش کیا گیا ہے ۔
سب سے پہلے مقدمہ کے تحت زکوٰۃ کی لغوی و شرعی تعریف کو بیان کیا گیا ہے ۔نیز تصور زکوٰۃ سے متعلق دیگر اہم ترین نکات پر بحث کی گئی ہے ۔
زکوٰۃ کی فرضیت کا بیان اس باب کے تحت زکوٰۃ کی فرضیت ،زکوٰۃ پچھلی قوموں میں بھی رائج تھی جیسے موضوعات کو بیان کیا گیا ہے ۔
دوسرے باب :میں زکوٰۃ کی فضیلت کو شرعی نصوص کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے ۔
تیسرا باب :مانع زکوٰۃ کے گناہ اور اس کے حکم پر مشتمل ہے ۔
چوتھے باب: کے تحت ان لوگوں کا بیان ہے جن پر زکوٰۃ واجب ہے ۔
پانچویں باب :میں جن اموال میں زکوٰۃ واجب ہے ان کو بیان کیا گیا ہے ۔اس باب کے تحت زکوٰۃ کی شروط ، قرض دی ہوئی زکوٰۃ کا حکم ، عورت کے حق مہر کی زکوٰۃ کا حکم ، بیمہ کی زکوٰۃ کا حکم ، بینکوں میں جمع شدہ رقوم کی زکوٰۃ کا حکم جیسے مسائل کو بھی بیان کیا گیا ہے ۔
چھٹا باب: جن اموال میں زکوٰۃ واجب نہیں ان کے بیان پر مشتمل ہے ۔اس باب کے تحت جواہرات کی زکوٰۃ کا حکم ،گدھوں اور خچروں کی زکوٰۃ کا حکم ،پالتو جانوروں کی زکوٰۃ کا حکم ،آلات تجارت کی زکوٰۃ کا حکم وغیرہ کو بیان کیا گیا ہے ۔
ساتواں باب: سونے چاندی کی زکوٰۃ کے حوالے سے ہے ۔اس باب کے تحت زیورات کی زکوٰۃ کا حکم ،کرنسی کی زکوٰۃ کا حکم ،سونے کے قلم ،برتنوں کی زکوٰۃ کا حکم بیان کیا گیا ہے ۔
آٹھواں باب :جانوروں کی زکوٰۃ کے بیان پر مشتمل ہے ۔
نواں باب: تجارتی اموال کی زکوٰۃ کے بیان پر مشتمل ہے ۔
دسویں باب :میں کھیتوں اور پھلوں کی زکوٰۃ کو بیان کیا گیا ہے ۔
گیارھویں باب: میں دفینے اور معدنیات کی زکوٰۃ کا بیان ہے ۔
بارہویں باب :میں زکوٰۃ نکالنے کا بیان ہے کہ اس حوالے سے شریعت نے کیا تعلیمات دی ہیں ۔
تیرھویں باب: میں زکوٰۃ وصول کرنے کے حوالے سے شرعی تعلیمات کا بیان ہے ۔
چودھویں باب: میں زکوٰۃ کے مصارف کو بیان کیا گیا ہے۔
پندرھواں باب: جن لوگوں پر زکوٰۃ کا مال حرام ہے ان کے بیان پر مبنی ہے ۔
سولہویں باب :میں صدقۃ الفطر ، سترھویں باب: میں نفلی صدقہ کا بیان
اٹھارھویں باب: میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ شریعت نے سوال کرنے سے روکا ہے۔
خلاصہ یہ کہ یہ کتاب زکوٰۃ کے موضوع سے متعلق انتہائی جامع و محقق کتاب ہے ۔جس میں کسی اختلافی موضوع میں اختلاف کی نشاندہی کرتے ہوئے شرعی نصوص کی بناء پر راجح موٴقف کی وضاحت بھی کردی گئی ہے ۔
کتاب الزکوٰۃ
مصنف :اقبال کیلانی حفظہ اللہ
تعارف مصنف : آپ مسلک کی عظیم شخصیت ہیں اور مصنف کتب کثیرہ ہیں آپ کی کتب کے سیٹ کی اہمیت و افادیت کو محسوس کرتےہوئے کئی ایک مدارس اپنے فارغ ہونے والے طلباء کو آپ کی کتب کاسیٹ تحفۃً دیتے ہیں ۔
اس کتاب میں نیت کے اہم مسائل، زکوٰۃ کی فضیلت ،فرضیت ،اہمیت ،شرائط ،زکوٰۃ لینے دینے کے آداب بیان کرتے ہوئےوہ اشیاء جن پر زکوٰۃ واجب ہے اور وہ اشیاء جن پر زکوٰۃ واجب نہیں علیحدہ علیحدہ ابواب کے ساتھ بیان کی گئی ہیں ۔
پھر زکوٰۃ کے مصارف بیان کرتے ہوئے غیر مستحق لوگوں کی نشاندہی بھی علیحدہ سے کردی گئی ہے ،پھر سوال کرنے (مانگنے )کی مذمت کو بیان کیا گیا ہے ۔
پھر صدقہ فطر کے مسائل ،نفلی صدقہ اور اس باب میں متفرق مسائل بیان کئے گئے ہیں ۔اس کتاب میں زکوٰۃ کے حوالے سے ضعیف و موضوع روایات کی نشاندہی بھی کردی گئی ہے ۔
لہٰذا اس باب میں یہ کتاب انتہائی جامع کتاب ہے ۔
رزق کی کنجیاں
مصنف :پروفیسر ڈاکٹر فضل الہٰی حفظہ اللہ
اس کتاب میں حصول رزق ،اس میں اضافہ و برکت کے اسباب بیان کئے گئے ہیں جوکہ درج ذیل ہیں ۔(1)استغفار و توبہ(2) تقوی (3)اللہ تعالی پر توکل (4) اللہ عز و جل کی عبادت کے لئے فارغ ہونا (5)حج اور عمرے میں متابعت (6) صلہ رحمی (7) اللہ کی راہ میں خرچ کرنا (8) شرعی علوم کے لئے وقف ہونے والوں پر خرچ کرنا (9) کمزوروں کے ساتھ احسان کرنا (10)اللہ کی راہ میں ہجرت کرنا ۔
یہ کتاب ان دس اسباب کے بیان پر مشتمل ہے جنہیں مصنف نے رزق کی کنجیوں کا نام دیا ہے اور جیسا کہ آپ کا خصوصی طرز تحریر ہے کہ قرآن و سنت کے دلائل سے مزین اور اسلاف کے اقوال سے مزید اس کی تشریح و توضیح سے مزین آپ کے طرز تحریر نے اس کتاب کی افادیت ،اور اس کتاب کی منفرد حیثیت کو چار چاند لگا دیئےہیں۔ڈاکٹر صاحب نے ان دس اسباب کے تحت ضمناً ان سے متعلق بعض اہم مسائل پر بھی روشنی ڈالی ہے ۔
برکت کیسے حاصل کریں ؟
تالیف :ڈاکٹر امین عبداللہ الشقاوی حفظہ اللہ
ترجمہ: فضیلۃ الشیخ حافظ محمد عمر حفظہ اللہ
تعارف مترجم: آپ جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے فارغ التحصیل ہیں ۔
یہ کتاب اپنے موضوع سے متعلق جامع کتاب ہے ،مذکورہ کتاب میں برکت کے اسباب و موانع پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔مصنف نے بڑی تفصیل سے قرآن و سنت کی روشنی میں اس موضوع کوبیان ہے ۔
یقینا ًہر قسم کی خیر و برکت کا حصول قرآن و سنت کی تعلیمات کے ذریعہ ہی ممکن ہے اور اسلام ہی نے اس کی ترغیب بھی دلائی اور برکت کا تصور دیا۔ اس کتاب میں برکت کی معرفت ،اسباب و موانع ،اور ساتھ ہی بابرکت اشخاص ،زمانوں ، جگہوں اور اوقات و عوامل کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے، جس سے اس کی اہمیت مزید واضح ہوجاتی ہے ۔
اس کتاب میں سب سے پہلے برکت کی تعریف ،اہمیت نیز اس حوالے سے بعض اعتراضات کا جواب دیا ،پھر حصول برکت کے تقریباًدس اسباب بیان کئے ،برکت نہ ہونے کے بھی تقریباً 11 اسباب بیان کئے، دلائل کی روشنی میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ انبیاء، صحابہ ، اسلاف بابرکت اشخاص ہیں ،اوربعض چیزیں مثلاًسینگی، بارش ، زمزم کا پانی ، کھجور کا درخت ، زیتون کا درخت ، دودھ ، سحری کھانا ،ثرید ، گھوڑا ، بکریاں یہ بابرکت چیزیں ہیں ۔
مکہ ، مدینہ ، شام ، یمن ، وادی عقیق ، وادی طوی ، نہر فرات ، مسجد حرام ، مسجد نبوی ، بابرکت مقامات ہیں ۔
پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم و صحابہ کرام کی زندگیوں سے برکت کی مثالیں دی گئیں ہیں ۔
پھر برکت کے لئے استعمال کئے جانے والے جائز اور ناجائز الفاظ کو بیان کیا گیا ہے ۔
کیا بچے کا نام برکت رکھ سکتے ہیں ؟ کیا بابرکت مقامات کی زیارت کرنا مشروع ہے ؟ اس طرح کے سوالات کو بھی سلجھایا گیا ہے ۔الغرض یہ کتاب انتہائی معلوماتی اور مفید کتاب ہے ۔جس کے مطالعے سے برکت کا صحیح مفہوم سمجھ میں آجائے گا ، اور معیشت کے اسلامی اصولوں پر مزید یقین مستحکم ہوجائے گا ۔
جدید فقہی مسائل
مصنف :مبشرحسین لاہوری حفظہ اللہ
تعارف مصنف : آپ جماعت کے ممتاز عالم دین ہیں ۔ آپ ادارہ تحقیقات اسلامی کے ریسرچ ایسوسی ایٹ ہیں ۔ نیز بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں لیکچرر ہیں ۔موصوف کتب کثیرہ کے
مصنف ہیں ۔جس میں انسان اور اللہ ، انسان اور فرشتے ، انسان اور کالے پیلے علوم ، انسان اور جنات جیسی کتب شامل ہیں ۔
یہ کتاب جیساکہ نام ہی سے واضح ہے،دور جدید میں نئے پیش آمدہ مسائل کے حل پر مشتمل ہے ۔اس کتاب میں معیشت سے متعلق پیش آنے والے جدید مسائل کو بھی بیان کیا گیا ہے مثلاًملٹی لیول مارکیٹنگ (MLM) سکیمیں اور ان کے کاروبار ۔اس کے تحت اس کی حرمت کی وجہ ،گولڈن نامی تجارتی سکیم ، بزناس نامی سکیم ،ایس این انٹرنیشنل سکیم ،شینئل کمپنی کا طریقہ کار ،کاغذی سکیمیں وغیرہ ۔
دوسری فصل: ملٹی لیول مارکیٹنگ سکیموں کے بارے میں ممتاز علماء کی آراء پر مشتمل ہے ۔
تیسری فصل: جوائنٹ سٹاک کمپنیاں اور ان کے حصص کے کاروبار اس کے تحت شیئرز ، سٹاک ایکسچینج، حصص اور ان کی اقسام ،جوائنٹ سٹاک کمپنیوں کی شرعی حیثیت ، غائب سودے (Future /Forward Sale) وغیرہ کے حوالے سے بحث پر مشتمل ہے ۔
چوتھی فصل: اسلام کا نظام زکوٰۃ اور چند جدید مسائل پر مشتمل ہے اور اس فصل میں زکوٰۃ کی شروط ، زیورات کی زکوٰۃ ،موجودہ کرنسی کی زکوٰۃ ، حصص پر زکوٰۃ جیسے موضوعات پر بحث کی گئی ہے ۔
جانب حلال
مصنف :قاری خلیل الرحمن جاویدحفظہ اللہ
آپ کراچی کی ممتاز شخصیات میں سے ایک ہیں اور کئی ایک کتب مثلاً صلوۃ النبی کے حسین مناظر ،پیارے رستہ دیکھ کے چل ،پہلا زینہ ،جادو جنات بائے بائے ، قضائے عمری،محبت کے بیج وغیرہ کے مصنف ہیں ۔ آپ کی تحریر اردو ادب سے مزین ہوتی ہے ۔نیز مسئلے کی تفہیم کے لئے
تمثیل نگاری بھی آپ کی تحریروں میں نظر آتی ہے ۔کبھی کبھی قارئین کو محظوظ کرنے کے لئے مزاح اور لطائف کا بھی استعمال کرتے ہیں ۔
تعارف کتاب : یہ کتاب اصلاً اسلامی بینکاری کی شرعی حیثیت کے حوالے سے ہے ۔
یہ کتاب پانچ ابواب میں منقسم ہے نیز کتاب کے شروع میں ڈاکٹر عبدالرشید اظہر رحمہ اللہ کی تقدیم ہے ۔
باب نمبر 1 : اسلام اور معیشت کے نام سے موسوم ہے ،جس میں معیشت کے حوالے سے اسلامی تعلیمات کو بیان کیا گیا ہے ۔
باب نمبر 2 : حرام کی جدید شکلیں مثلاً گولڈن اسکیم ورلڈ ٹریڈنگ نیٹ اسکیم ،جوائنٹ اسٹاک کمپنیاں ،سٹہ ، لاٹری ،پزل گیمز ،کریڈٹ کارڈ ،ڈیپازٹ کارڈ، پگڑی سسٹم ،(B.C) کی ناجائز شکل جیسے موضوعات پر گفتگو کی گئی ہے ۔
باب نمبر 3 : میں حرام کی قدیم مگر مروج شکلیں بیان کی گئیں ہیں ۔
باب نمبر 4 : میں چند حرام اور معیوب پیشے بیان کئے گئے ہیں ۔
باب نمبر 5 : اسلامی بینکاری نظام کے حوالے سےہے اور موصوف اس حوالے سے مدح سرائی کرتے نظر
آتے ہیں اور دفاع کرتے نظر آتے ہیں ، ساتھ ہی اسے مکمل طور پر اسلامی اصولوں کے مطابق بھی قرار نہیں دیتے اور اصلاح کی گنجائش مانتے ہیں ۔
باب نمبر 6 : بیمہ اور تکافل کے حوالے سے ہے ۔
اسلامی بینکاری کی حقیقت
مصنف :حافظ ذوالفقار علی حفظہ اللہ
یہ کتابچہ حافظ ذوالفقار علی کے ہفت روزہ الاعتصام میں شائع ہونے والے مضامین میں سے اسلامی بینکاری کے حوالے سے مضامین کو یکجا کر کے ایک کتابچے کی صورت میں عوام الناس کے لئے ایک اہم تحفہ بن کر منظر عام پر آیا ہے ۔
اس کتابچے میں موجودہ اسلامی بینکوں کا طریق کار اور ان میں رائج مالی معاملات کا شرعی اصول کی روشنی میں منصفانہ جائزہ لے کر دینی نقطہ نظر واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔
اسلامی بینکوں کے حوالےسے مصنف موصوف کی گفتگو ان کی دیگر کتب میں بھی موجود ہے جیسا کہ تذکرہ ہوچکا ہے ۔
حدث سود نمبر (ستمبر ،اکتوبر ۱۹۹۹)
اس موضوع پر مطالعے کے شائقین کے لئے ماہنامہ محدث کا یہ سود نمبر بھی انتہائی مفید ہے ۔ماہنامہ محدث جماعت کے قدیم جرائد میں سے ایک مشہور و معروف رسالہ ہے،1970ء سے یہ رسالہ مصروف عمل ہے ، اس کے مدیر اعلیٰ حافظ عبدالرحمٰن مدنی ہیں۔
اس خاص نمبر میں سب سے پہلا مضمون ڈاکٹرظفر علی راجہ کا ہے جو جولائی 1999 کے سود کے خلاف ایک تاریخی مقدمے کی روئیداد اور اس کی اہمیت پر مشتمل ہے ۔اس مقدمے کا پس منظر یہ ہے کہ 1991میں سود سے متعلق پاکستان کے چند قوانین کو چیلنج کیا گیا تھا اور بالآخر وفاقی شرعی عدالت نے جو فیصلہ جاری کیا وہ سود کے خلاف تھا ،اس میں مارک اپ ،بینک کے سود اورانڈیکسیشن جیسے سودی معاملات کو ناجائز قرار دے دیا گیا تھا ، اس فیصلے کے صادر ہوتے ہی سود کی کمائی سے پیٹ بھرنے والوں میں ایک زلزلے کی سی کیفیت پیدا ہوگئی اور 118 سے زائد اپیلوں کے ذریعے وفاقی شرعی عدالت کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا اس کے بعد کیا کچھ ہوا اس تفصیل کے لئے اس مضمون کا مطالعہ کیا جائے، بالآخر یہ مقدمہ 1999 ءمیں کامیابی سے ہمکنار ہوا۔
دوسرا مضمون :سود کے بارے میں قرآنی آیات کی تفسیر :
مفسر :مولانا عبدالرحمن کیلانی رحمہ اللہ
آپ کا یہ مضمون دراصل آپ کی تفسیر تیسیر القرآن سے انتخاب کیا گیا ہے ،جو کہ اس وقت مطبوع نہیں تھی اور آپ اس دنیا فانی سے رحلت فرما چکے تھے ۔یہ مضمون سورۃ البقرۃ کی آیات (274 تا 284)، سورۃ آل عمران کی آیات نمبر (130 تا 133)، سورۃ النساء کی آیات نمبر (160،161) ،سورۃ روم کی آیات نمبر( 39 ،40 ) کی تفسیر پر مشتمل ہے ۔جس کی ضمن میں معیشت سے متعلق کئی ایک جدیدمسائل پر بھی گفتگو کی گئی ہے ۔
تیسرا مضمون: سود کیا ہے؟ کیا تجارتی سود بھی حرام ہے ؟
مضمون نگار :حافظ حسن مدنی حفظہ اللہ
آپ ماہنامہ محدث کے مدیر ہیں ۔
مذکورہ مضمون میں ربا کی تعریف ،تجارت اور سود میں فرق ،سود اور کرائے میں فرق ،ربا الفضل ،ربا النسیئۃ کے حرام ہونے کی حکمتیں ،تجارتی سود (کمرشل انٹرسٹ )،اور اس حوالے سے مختلف اعتراضات و شبہات کا مدلل و محقق جواب دیا گیا ہے، دلائل قرآن و احادیث اور آثار صحابہ سے دئیے گئے ہیں ۔سود کے جواز کے لئے مختلف حیلوں ،بہانوں کا بھی مسکت جواب دیا گیاہے ، اسی طرح حرمت سود کی علت و سبب جیسے اہم نکات اس مضمون کا حصہ ہیں ۔
چوتھا مضمون : سپریم کورٹ کے مقدمہ سود میں مدیر اعلی کا تحریری بیان
مضمون نگار: حافظ عبدالرحمن مدنی حفظہ اللہ
آپ ماہنامہ محدث کے مدیر اعلی ہیں ۔
جیسا کہ نام ہی سے واضح ہے کہ یہ مضمون حافظ عبدالرحمن مدنی حفظہ اللہ کے تحریری بیان پر مشتمل ہے جو سپریم کورٹ میں آپ نے پیش کیا ، یہ بیان بڑامدلل ہے۔اس بیان میں وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے بعض تنقیح طلب نکات پر بھی روشنی ڈالی گئی اور اس فیصلے کے 12 مقامات پر تفصیلی تبصرہ کرتے ہوئے کئی ایک مسائل کی گتھیاں بھی سلجھائیں گئی ہیں ۔
پانچواں مضمون :سپریم کورٹ شریعت اپلیٹ بینچ کے سوالات کے جوابات
مضمون نگار :حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ
آپ جماعت کے عظیم اور نابغہ روزگار شخصیت ہیں ۔ ہفت روزہ الاعتصام کے سابق مدیر اور اس وقت شعبہ تحقيق و تصنيف دارالسلام لاہورکے مدیر ہیں ۔آپ کئی ایک کتب کے مصنف بھی ہیں ۔ آپ کی مشہور زمانہ تفسیر بنام احسن البیان ہر خاص و عام کے لئے انمول تحفہ ہے ۔اس کے علاوہ آپ کی چند کتب کے نام یہ ہیں، دلیل الطالبین اردو ترجمہ و فوائد رياض الصالحین للنووی ،خلافت وملوکیت ، تاریخی وشرعی حیثیت، نماز محمدی صلی اللہ علیہ وسلم ،توحید اور شرک کی حقیقت،نفاذ شریعت کیوں اور کیسے ؟،مفرور لڑکیوں کا نکاح اور ہماری عدالتیں ،عورتوں کے امتیازی مسائل و قوانین ،حکمتیں اور فوائد ،اسلامی آداب معاشرت ،کیا عورتوں کا طریقہ نماز مردوں سے مختلف ہے ؟،رسومات محرم الحرام اور سانحہ کربلا وغیرہ۔
اس مضمون میں سپریم کورٹ کی جانب سے کئے گئے دس سوال جو سود کی حقیقت و تعریف ، اور اس کا مالیاتی اداروں سے تعلق ،اور اس ضمن میں مارک اپ کا حکم ،بانڈز جیسی اسکیمیں ،متبادل صورتیں ،کاغذی کرنسی کے قرض کا مسئلہ ،مسلم اور غیر مسلم اور سود ، ماضی میں دئیے گئے قرض پر مشتمل معاملات کا حل اس طرح کے سوالات کئے گئے تھے ،جس کا انتہائی مدلل اور جامع جواب، حافظ صاحب نے دیاہے ۔
چھٹا مضمون :کاغذی کرنسی ..ایک تاریخی اور شرعی مطالعہ
مضمون نگار :پروفیسر عبدالجبار شاکر رحمہ اللہ
پروفیسر صاحب رحمہ اللہ مسلک اہل حدیث کی انتہائی محقق ،ذی علم اور کتاب دوست شخصیت تھے۔ آپ پنجاب پبلک لائبریری اور دعوہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدہ پر متمکن رہے اور اس کے علاوہ شاہ فیصل مسجد اسلام آباد کی خطابت کےفرائض انجام دیتے رہے۔ انہیں کتاب اور مطالعہ سے خوب شغف تھا، جس کا اظہار ان کی وسیع لائبریری سے ہوتا ہے۔جس میں تقریباًڈیڑھ لاکھ کتب موجود ہیں ۔
اس مضمون میں کاغذی کرنسی کی تاریخ اور اس کے ارتقائی مراحل پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کی شرعی حیثیت اس سے متعلق بعض جدید مسائل کا انتہائی مجتہدانہ انداز میں حل پیش کیا گیا ہے ۔ ساتواں مضمون :قرضوں کی اشاریہ بندی مضمون نگار :حافظ عزیز الرحمن (LLB شریعہ )حفظہ اللہ افراط زر پر قابو پانے کے لئے ماہرین اشاریہ بندی (Indexation) کا مشورہ دیتے ہیں، اس مضمون میں اس کی شرعی حیثیت پر بحث کی گئی ہے ،نیزمجوزین اور مانعین کے دلائل کا بھی جائزہ لیا گیا ہے ۔اور اس حوالے سے بعض نے جو متبادل پیش کئے ہیں، ان کابھی تذکرہ کیا گیا ہے ۔
آٹھواں مضمون :انٹرسٹ اور یوزریUsuari برابر ہیں
مضمون گار :ریاض الحسن نوری حفظہ اللہ
اس مضمون میں ثابت کیا گیا ہے کہ انٹرسٹ اور دیگر قوموں میں یوزری اور اس جیسے دیگر الفاظ جو سود کے لئے استعمال ہوتے ہیں ،میں کوئی فرق نہیں ۔
نواں مضمون : سود ، غیر مسلم اقوام میں جس کے مضمون نگار : حافظ ضیاء اللہ برنی حفظہ اللہ ہیں ،اسی طرح مغرب میں سودی بینکاری کے بدلتے رجحانات ،مضمون نگار محمد عطاء اللہ صدیقی حفظہ اللہ ہیں ۔
اسی طرح ایک مضمون بنام بلاسود بینکاری ،جس کے مضمون نگار ڈاکٹر ڈی ایم قریشی حفظہ اللہ ہیں ۔اسی طرح سب سے آخر میں مضمون بنام ’’بکھرے بکھرے خیال ‘‘مضمون نگار :مولانا نعیم صدیقی حفظہ اللہ ہیں۔
الغرض ایسے علمی و تحقیقی مضامین اس خاص نمبر کا حصہ ہیں ۔اور یہ خاص نمبر اپنے چند صفحات میں انتہائی جامع اور محقق و مدلل تحریروں کو سمیٹے ہوئے ہے ۔
یہ کچھ کتب جو معیشت سے متعلق تھیں ،ان کا مختصر تعارف پیش کیا گیا ہے ،ورنہ حقیقت یہ ہے کہ اس حوالے سے کتب کی فہرست خاصی طویل ہے۔
وصلی اللّٰہ و سلم علی نبینا محمد و علی آلہ وصحبہ أجمعین