قربانی کے جانور کے کچھ احکامات ہیں جو ہمیں سمجھنا ضروری ہے کہ کس جانور کی قربانی جو ہم نے کرنی ہے۔
اصول یہ ہے جانور کے حوالے سے کہ قربانی صرف ان جانوروں کی کرنا جائز ہے جن کے ذکر قرآن مجید میں ہوا ہے اوراس کے علاوہ بہت سے جانور ہیں جو حلال ہیں بلکہ قیمتی بھی ہو سکتے ہیں مثلاً ہرن ہے اب ہرن حلال جانور ہے ،اور قیمتی بھی ہے مہنگا بھی ہو سکتا ہے، تو اگر کوئی شخص ہرن کی قربانی کرے گا تو وہ قربانی نہیں ہو گی ۔
قربانی صرف ان جانوروں کی ہوگی جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے ۔
تو اللہ رب العالمین نے فرمایا:
وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَّعْلُومَاتٍ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ1
کہ اللہ رب العالمین کا نام لے ان مخصوص دنوں میں ان جانوروں کے اوپر جو اللہ رب العالمین نےان کو دیئے ہیں بھیمۃ الانعام، انعام کہتے ہیں جو پالتو موشی جانور ہوں ان کا ذکر اللہ رب العالمین نے سورت الانعام میں فرمایا :
ثَمَانِيَةَ أَزْوَاجٍ مِّنَ الضَّأْنِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْمَعْزِ اثْنَيْنِ2
آٹھ قسمیں ہیں جانوروں کی جن کے قربانی کرنی ہے ثَمَانِيَةَ أَزْوَاجٍ آٹھ قسمیں ہیں دو بیڑ ان میں سے اور دو بکری میں سے الضَّأْنِ کہتےبھیڑ کو الْمَعْزِ کہتے بکری کو تو دو قسمیں کیا ہوگیں یعنی نر اور مادہ نر اور مادہ بکرے میں سے یعنی بکرہ اور بکری تو یہ دو ہوگی اسی طریقے سے فرمایا کہ
وَمِنَ الْإِبِلِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْبَقَرِ اثْنَيْنِ3
کہ دو انٹوں میں سے اور دو گائے میں سے تو اس طریقے سے یہ آٹھ قسمیں اللہ رب العالمین نے بیان فرمائی ہے تو قربانی کے لیے جانوروں کی ہمارے پاس چار اقسام بنتی ہے پہلی قسم اونٹ اور اونٹی دوسری قسم جو ہے وہ گائے اور راجح قول کے مطابق بھینس اس میں شامل ہے بھینس جس کو عربی میں جاموس کہا جاتا ہے گائے ہے اس کو بقر کہتے جیسا سورۃالبقرہ پڑتے ہیں اور جو بھینس ہے اس کو جاموس کہا جاتا ہے عربی میں تو اس میں بڑا ایک شدید اختلاف ہے علماء میں کہ کیا بھیس کی قربانی ہوتی ہے یا نہیں ہوتی ہے۔
اصولی طور پر بہتر بات یہ ہوتی ہے کہ جب کسی مسئلے میں ایسا اختلاف ہو کہ جو اجتہاد کی طرف جا رہا ہو تو بہتر ہوتا ہے کہ انسان اس اختلاف سے باہر نکلائے ضروری نہیں ہے کہ آپ اس اختلاف میں رہ کے وہی عمل کریں ہاں اگر کسی کے پاس بھیس ہی موجود ہے وہ قربانی کرتا ہے تو اس کی قربانی ہو جائے گی علی قول راجح تیسری قسم بکرا اور بکری اور چوتھی قسم دمبا اور بھیڑ نر اور ماندہ۔
___________________________________________________________________________________________________________________