کیا سائنسی آلات کی مدد سے مستقبل کا علم ہوسکتا ہے؟


سائنس کا علم بھی دیگر دنیاوی علوم کی طرح ہی ایک علم ہے جس کا علمِ غیب یا غیب کی خبر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ آج کے دور میں سائنسی آلات کی مدد سے حمل کی جنس تو معلوم کرلی جاتی ہے (جو کہ غیب کا علم نیں ہے) لیکن کیا کوئی ایسا بھی سائنسی آلہ ہے جو 120 دن سے قبل یہ بتاسکے کہ حمل کی جنس کیا ہوگی۔؟! یا یہ کہ بعد میں اِس کی قسمت کیا ہوگی؟! مستقبل کیا ہوگا۔؟! یا کوئی سائنسی آلہ یہ بتاسکتا ہے کہ بارش کب ہوگی اور اُس کے نتائج کیا ہوں گے۔؟

مصنف/ مقرر کے بارے میں

فضیلۃ الشیخ علامہ عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ

آپ کا شمار پاکستان کے نامور علماء میں ہوتا ہے ، آپ کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار خداداد صلاحیتوں سے نوازا ہے ، آپ ایک داعی ، مبلغ ، مصنف ، مدرس ہونےکے ساتھ ساتھ ایک معروف مقرر و خطیب بھی ہیں ۔ 28 دسمبر 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔ کراچی کے معروف ادارے جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجر بازار کراچی سے علوم اسلامیہ کی سند حاصل کرنے کے بعد جامعہ محمد بن سعود الریاض سے حدیث و علوم حدیث میں بکالوریس کی سند حاصل کی ۔ آپ اس وقت جمعیت اہلحدیث سندھ کے امیر ، المعہد السلفی للتعلیم والتربیہ کراچی کے رئیس ، المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر اور البروج انسٹیٹیوٹ کے سرپرست اعلیٰ ہیں۔ آپ متعدد کتب کے مصنف بھی ہیں۔