بحیثیتِ مسلمان یہ ضروری ہے کہ تجارت کرنے والے کو تجارت میں “سرمایہ کاری”، “شراکت داری” اور “نفع و نقصان” کے شرعی احکامات کا علم ہو۔ بنیادی طور پر تجارت کے دو طریقے ہیں، ایک “مضاربہ” اور دوسرا “مشارکہ”۔ اور یہ دونوں طریقے مسنوں ہیں آپ ﷺ کے عمل سے ثابت ہیں۔ کاروبار میں عمومی طور پر نفع کا تناسب سرمایہ کے حساب سے رکھا جاتا ہے اور اِس تناسب کو ہی صحیح سمجھا جاتا ہے جو کہ غلط ہے۔
کیا انڈیا ایک سیکولر ملک ہے؟ "آپریشن سندور" کیا پیغام دیتا ہے؟ کیا پہلگام حملہ…
Manufacturing Contract سے کیا مراد ہے؟ کیا آڈر پر چیزیں بنوائی جاسکتی ہیں؟ آڈر پر…
پاک بھارت جنگ کیا زمینی تنازعہ ہے؟ پہلی اسلامی ریاست مدینہ اور پاکستان کا آپس…
حضرت انس بن نضر رضی اللہ عنہ غزوہ بدر میں شریک نہ ہو سکے، جس…
کیا صرف انڈیا پاکستان کا دشمن ہے؟ پاک بھارت جنگ کو "دو طرفہ مسئلہ" کہنے…