نام و نسب :
آپ کا نام محمد داود راز بن عبداللہ ہے، سلف صالحین کی طرف نسبت سے “سلفی “کہلائے۔
آپ کا شمار جماعت اہل حدیث کے ان علماء میں ہوتا ہے جنہوں نے تقسیم ملک کے بعد بھی ہندوستان میں اقامت اختیار کیے رکھی اور وہاں تدریسی اور تصنیفی فرائض سر انجام دینے میں مصروف رہے ۔تقبل الله جهودهم
ولادت :
آپ 1387ھ مطابق 1909ء کو بستی “راہپوا “میوات ضلع گوڑ گاؤں میں پیدا ہوئے۔
ابتدائی تعلیم :
یہ علاقہ میو چھتری راجپوت مسلمانوں کا ہے، ابتدائی تعلیم اپنے وطن ہی میں حاصل کی، بعد ازاں دہلی جاکر مدرسہ حمیدیہ میں داخلہ لیا، پھر مولانا عبد الوہاب کے مدرسہ “دار الکتاب و السنہ “چلے گئے جہاں سے فراغت حاصل کی، کچھ عرصہ مدرسہ “سعدیہ “پل بنگش میں بھی گزارا ۔
اساتذہ :
آپ کے اساتذہ میں سے چندیہ ہیں :
مولانا ابو سعید شرف الدین دہلوی رحمہ اللہ
مولانا عبد الوہاب دہلوی رحمہ اللہ
مولانا عبد الجبار شکراوی رحمہ اللہ
اور حافظ حمید اللہ رحمہ اللہ شامل ہیں ۔
خدمات :
آپ نے مختلف میدانوں میں دین کی خدمات سر انجام دیں مثلاً
۱۔ تدریس :
حصول علم کے بعد وطن واپس لوٹے اور شکراوہ میوات میں تدریس کا سلسلہ شروع کیا، اور کچھ عرصہ تدریس کی۔
۲۔ تبلیغ :
مختلف علاقوں کے تبلیغی اسفار بھی کیے، کئی سال بمبئی میں رہے اور وہاں مومن پورہ میں خطابت کی،۔
۳۔تصنیف و تالیف :
مکتبہ دینیات کے نام سے ایک اشاعتی ادارہ بھی قائم کیا دہلی میں ناشر القران و السنہ سے بھی منسلک رہے، آپ کئی کتابوں کے مصنف بھی ہیں،
صحیح بخاری کا بزبان اردو ترجمہ و تشریح ہے ، یہ آپ کی ایک بہت بڑی کاوش ہے جو آٹھ ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔
صحیح مسلم کےبھی ترجمہ و شرح کا کام کیا۔
فتاوی ثنائیہ : مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کے فتوی جات کو بھی آپ ہی نے مرتب کیا ہے جو فتاوی ثنائیہ کے نام سے دو ضخیم جلدوں میں ہے۔
بلاشبہ دین حقہ کی نشر و اشاعت کے سلسلے میں آپ کی گرانقدر خدمات ہیں۔
وفات :
آپ نے پچھتر 75سال عمر پاکر 3 صفر 1402ھ مطابق 2دسمبر 1981ء کو بدھ کے روز وفات پا ئی رحمہ اللہ