حضرت عمر بن خطابؓ نماز کے لیے تشریف لائے، صفوں کو درست کیا، اور نماز شروع کی۔ دورانِ نماز ایک ظالم نے آپ پر حملہ کیا، آپ زخمی ہو کر بے ہوش ہو گئے۔ جب ہوش آیا تو سب سے پہلا سوال یہی کیا:
“کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی؟”
یہ ہے نماز کی اہمیت!
جو شخص نماز چھوڑ دے، اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
رسول اللہ ﷺ جب دنیا سے رخصت ہو رہے تھے تو آخری نصیحت یہی فرمائی:
“الصلاةَ الصلاةَ” — نماز، نماز!
نماز مومن کا سہارا، برائیوں سے بچاؤ، اور دلوں کا سکون ہے۔