فتح مکہ سے قبل رسول اللہ ﷺ نے دعا فرمائی کہ قریش کو ہماری تیاری کا علم نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ نے یہ دعا قبول فرمائی۔
اسی موقع پر صحابی رسول حاطب بن ابی بلتعہؓ نے اپنے اہل و عیال کی حفاظت کے خیال سے قریش کو خط لکھا، لیکن اللہ نے اس راز کو ظاہر کر دیا۔ نبی کریم ﷺ نے ان کی وضاحت قبول فرمائی اور سابقہ قربانیوں کی بنا پر معاف کر دیا۔
یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ:
مال و اولاد انسان کے لیے بڑی آزمائش ہیں۔
اصل مدد اور نصرت اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے۔
صحابہ کرامؓ نے ان آزمائشوں پر صبر کیا اور سب کچھ اللہ و رسول ﷺ پر قربان کر دیا۔
اللہ کا فرمان ہے:
وَاعْلَمُوا أَنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ1
صحابہ کرام کی زندگیاں وہ روشن چراغ ہیں جو قیامت تک اہل ایمان کو راہ دکھاتی رہیں گی۔
_________________________________________________________