یومیہ شیڈول ماہِ رمضان المبارک

اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اللہ نے ہم سب کو  خیر و عافیت، صحت و تندرستی کے ساتھ ایک بار پھر رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں پہنچا دیا ہے۔ اور یہ بات کسی  پر مخفی نہیں ہے کہ ایک مسلمان کے دل میں رمضان المبارک کی کیا قدر و منزلت، مقام و مرتبہ اور توقیر و احترام ہے۔ اور کیسے نہ ہو آخر یہ رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کا مہینہ ہے اور اس پورے مہینے میں اللہ کی طرف سے عنایات، عطیات، برکات اور احسانات کا سلسلہ چلتا رہتا ہے۔ ماہِ رمضان اپنے رب سے تعلق مضبوط کرنے اور اللہ تعالیٰ سے قریب ہونے کا مہینہ ہے۔ ماہِ مقدس کی عظمت و شان کی وجہ سے اس مہینے میں کیے ہوئے اعمال کا اجر بھی بڑھا چڑھا کر دیا جاتا ہے لہذا ہمیں ماہِ رمضان کے اس نادر موقع سے حتی الامکان فائدہ اٹھانا چاہیے اور اپنا وقت ایسے ثمر آور اور فائدہ مند کاموں میں لگانا چاہیے جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی رحمت ، برکت، مغفرت اور خوشنودی حاصل ہو۔

درج ذیل سطور میں ماہِ مقدس کی مناسبت سے  یومیہ شیڈول پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو اس  ماہِ مقدس سے خوب استفادہ کرنے میں بیحد مؤثر ثابت ہوں گے۔ امید ہے کہ آپ اس یومیہ شیڈول سے مستفید ہوں گے اور اس ماہ کے بابرکت اوقات کو غنیمت سمجھتے ہوئے خوب نیک اعمال بجا لائیں گے ۔

 ماہِ رمضان  کےاہم ترین اوقات اور اعمالِ مسنونہ

طلوعِ فجر سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے

  سحری ضرور کھائیں کیونکہ  رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ:

تَسَحَّرُوا، فإنَّ في السَّحُورِ بَرَكَةً

(صحيح البخاري: 1923، ومسلم :1095)

ترجمہ: سحری کھاؤ کیونکہ سحری میں برکت ہے۔

طلوعِ فجر سے پہلے وضو کرکے دو  رکعت نماز ادا کریں کیونکہ  فرمان نبوی ﷺ  ہے کہ:

أَفْضَلُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصَّلَاةِ المَكْتُوبَةِ الصَّلَاةُ في جَوْفِ اللَّيْلِ

(صحيح مسلم: 1163)

ترجمہ: فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز آدھی رات کی نماز ہے ۔

آدھی رات کی نمازکے بابت آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

فإنَّ صَلَاةَ آخِرِ اللَّيْلِ مَشْهُودَةٌ، وَذلكَ أَفْضَلُ

( صحیح مسلم :755)

ترجمہ : کیونکہ رات کے آخری حصہ کی نماز میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل بھی ہے  ۔

  کثرت سے استغفار  کریں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے

وبالأسحار هم يستغفرون

(الذاريات :18)

ترجمہ: اور رات کی آخری گھڑیوں میں وہ بخشش مانگتے تھے

نمازِ فجر کے بعد طلوعِ آفتاب تک

نماز فجر ادا کریں اور نماز کے بعد کے اذکار پڑھیں، قرآن پاک کی تلاوت کریں اور صبح کے اذکارِ مسنونہ  پڑھیں۔

طلوعِ آفتاب کے بعد     

طلوعِ آفتاب کے15 منٹ بعد نمازِ اشراق ادا کریں ۔

کام یا ڈیوٹی ٹائم

ذكر و اذكار اور استغفار كرتے ہوئے اپنے كام اور ڈیوٹی پر جائیں۔ دورانِ ڈیوٹی اگر ممکن ہو تو اپنی زبان کو اللہ تعالیٰ کے ذکر  اور استغفار سے تر رکھیں۔

وقتِ نمازِ ظہر

اور جب ظہر کی نماز کا وقت ہو تو اذان سے قبل یا اذان کے فوری بعد مسجد جائیں اور ظہر کی چار رکعات سنتیں ادا کریں پھر اقامت تک قرآنِ مجید اور ذکر و اذکار اور دعا میں مشغول رہیں،  نماز باجماعت ادا کرنے کے بعد دو سنتیں ادا کریں اور اپنی ڈیوٹی پر واپس آجائیں ۔

ڈیوٹی سے واپسی کے بعد

کام سے واپسی کے بعد کچھ دیر سو جائیں اور سونے میں نیت یہ ہونی چاہیے کہ  اس سے عبادت اور حصولِ رزق میں قوت حاصل کریں گے ، ان شاء اللہ اجر و ثواب حاصل ہوگا۔      

وقتِ نمازِ عصر

نمازِ عصر کی ادائیگی – تلاوتِ قرآنِ کریم – شام کے اذ کارِ مسنونہ  پڑھیئے۔

نمازِ عصر کے بعد

افطاری کی تیاری کریں ۔ اس وقت سب سے بہترین اور اچھی مصروفیت یہ ہے کہ روزے داروں کے لیے افطاری  تیار کرنے ، کھلانے یا پھر اسے تقسیم کرنے میں تعاون کریں، اس کام میں بہت ہی لذت ہے جسے صرف وہی شخص پا سکتا ہے جس نے اس کا تجربہ کیا ہو۔

مغرب سے کچھ دیر پہلے

وضو کریں – تلاوتِ قرآن مجید ،  دعا اور استغفار کا اہتمام کریں کیونکہ یہ وقت دعا کی قبولیت کا بہترین وقت ہے ۔

وقتِ نمازِ مغرب

مغرب کی اذان ہوتے ہی افطاری کریں اور افطاری کے بعد باجماعت نمازِ مغرب کی ادائيگی کے لیے مسجد کا رخ کریں اور نماز‍ ادا کرنے کے بعد دو رکعت سنتِ مؤکدہ ادا کریں اور گھر واپس آجائیں  ۔

مغرب اور عشاء کے درمیان

گھر میں جو کچھ میسر ہو کھائیں اور پیئیں لیکن زيادہ نہيں کھانا چاہیے۔ عشاء سے قبل باقی ماندہ وقت کو  کسی دینی کتاب کے مطالعہ میں صرف کریں یا کسی اچھی مصروفیت میں گزار دیں۔

وقتِ نمازِ عشاء

اذانِ عشاء کے بعد فورا مسجد کا رخ کریں۔

تحیۃ الوضو یا تحیۃ المسجد کی نیت سے دو رکعت نفل ادا کریں ۔

 پھر با جماعت نمازِ عشاء ادا کریں اور عشاء کی دو رکعت سنتِ مؤکدہ ادا کرنے کے بعد امام کے پیچھے خشوع و خضوع کے ساتھ نمازِ تراویح اور نمازِ وتر ادا کریں۔

نمازِ تراویح  میں اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ امام کے نماز سے فارغ ہونے سے پہلے گھر واپس نہيں آنا چاہیے کیونکہ سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے نمازِ تراویح کے بارے میں فرمایا:

مَنْ قَامَ مَعَ الإِمَامِ حَتَّى يَنْصَرِفَ كُتِبَ لَهُ قِيَامُ لَيْلَةٍ

(صحیح الترمذی :806 )

ترجمہ:  جو شخص امام کے ساتھ مکمل قیام اللیل کرے یہاں تک کے امام کے ساتھ ہی واپس ہو تو اس کے لیے پوری رات کے قیام کا ثواب لکھ دیا جاتا ہے۔

نمازِ تراویح کے بعد       

مقدس مہینے میں اپنے وقت کو درج ذیل نیک اعمال میں صرف کریں اور ماہِ مقدس کی برکتوں اور رحمتوں سے خوب فائدہ اٹھائیں۔

  • رشتہ داروں سے صلہ  رحمی اور بیماروں کی عیادت کریں ۔
  • غریبوں، یتیموں، بیواؤں اور مساکین کا خصوصی خیال رکھیں اور ان کے ساتھ حسنِ سلوک کریں ۔
  • کثرت سے استغفار کریں ۔
  • کثرت سے صدقہ دیا کریں، چاہے وہ معمولی چیز کا ہی کیوں نہ ہو۔
  • علمی اور دعوتی محفلوں اور پروگراموں میں شرکت کیا کریں اور اہلِ علم سے دین کے متعلق معلومات حاصل کریں۔
  • ہمیشہ باوضو رہنے کی عادت بنائیں  اور خوب دعاؤں کا اہتمام کریں۔

سونے سے پہلے

سونے سے پہلے وضو کریں ۔ سونے کے اذکار پڑھیں اور سورہِ حم سجدہ اور سورہ الملک پڑھ کر قیام الیل کی نیت کرکے سو جائیں کیونکہ مومن کو اچھی  نیت پر بھی اجر و ثواب  ملتا ہے اور اپنے نفس کا محاسبہ ضرور کیا کریں ۔

کثرت سے سنن اور نوافل کا اہتمام

نماز پنجگانہ کے بعد سننِ مؤکدہ کے ساتھ ساتھ درج ذیل سنتوں اور نوافل کو پابندی سے ادا کرنے کا اہتمام کریں جیسے :

نمازِ اشراق ۔ سورج نکلنے کے 15 منٹ بعد دو  یا چار عدد رکعات ۔

تحیۃ الوضوء ۔ ہر وضو کے بعد دو رکعت   ۔

تحیۃ المسجد ۔ مسجد میں  پہنچنے کے بعد دو رکعت  ۔

نمازِ ظہر کی جماعت سے پہلے چار عدد رکعات۔

نمازِ عصر کی جماعت سے پہلے دو رکعت۔

نمازِ مغرب کی جماعت سے پہلے دو رکعت ۔

نمازِ عشاء کی جماعت سے پہلے دو رکعت ۔

اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو اس ماہِ مقدس کے بابرکت ایام اور راتوں کو شایانِ شان طریقے سے گزارنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنے لیے توشہِ آخرت جمع کرنے کا ذریعہ بنائے ۔ آمین ۔

الشیخ اکرم الٰہی حفظہ اللہ: