احکام و مسائل

وحی کا آغاز اور رسالت کا مرحلہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کا آغاز سچے خوابوں کی صورت میں ہوا۔ آپ ﷺ جو خواب دیکھتے وہ روشن صبح کی طرح بالکل واضح اور سچا ظاہر ہو جاتا۔

پہلی وحی غارِ حرا میں جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے نازل ہوئی:

(پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا)

اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ

اس وحی کے ذریعے آپ ﷺ کو نبوت ملی۔

اس کے بعد سورۃ المدثر کی ابتدائی آیات نازل ہوئیں، جن کے ذریعے آپ ﷺ کو رسالت عطا ہوئی اور لوگوں تک اللہ کا پیغام پہنچانے کا حکم دیا گیا۔
مزید سیرت کے مطللعہ کے لیے ڈاکٹر عبدالرحمن مدنی صاحب کی خطبہ جمعہ کو سماعت فرمائیں(قسط نمبر 4)

الشیخ عبید الرحمان حفظہ اللہ

Recent Posts

“نبی کریم ﷺ کو عالمِ غیب کہنا تعظیم ہے یا غلو؟”

علمِ غیب کیا ہے؟ کیا نبی کریم ﷺ کو غیب کا علم تھا؟ "سورۃ التکویر…

14 hours ago

نبی کریم ﷺ نے حدیث لکھنے سے منع کیوں فرمایا؟

آخر نبی کریم ﷺ نے حدیث لکھنے سے کیوں روکا تھا؟ کیا حدیث نہ لکھنے…

3 days ago

Marketingکرتے ہوئے یہ تین بڑی غلطیاں کبھی نہ کریں۔”

مارکیٹنگ کی شرعی اہمیت کیا ہے؟ مارکیٹنگ میں کون سے شرعی اصولوں کا خیال ضروری…

4 days ago