سوال: قربانی سے کیا مراد ہے؟ اور کیا قربانی کرنا واجب ہے یا سنت ؟
الحمد للہ ۔
الأضحيۃ: ایامِ عید الاضحی میں اللہ تعالی کا تقرب حاصل کرنے کے لیے بھیمۃ الأنعام (بکرا، بکری، گائے، بیل، اونٹ، دنبہ، بھیڑ) میں سے کوئی جانور ذبح کرنے کو قربانی کہا جاتا ہے۔
قربانی دین اسلام کے شعائر میں سے ایک شعار ہے اس کی مشروعیت کتاب اللہ اورسنتِ نبویہ ﷺاور مسلمانوں کے اجماع سے ثابت ہے ۔
ذيل میں اس کی مشروعیت پر دلائل پیش کیے جاتے ہيں :
کتاب اللہ سے دلائل:
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ1
اللہ تعالی کے لیے ہی نماز ادا کرو اورقربانی کرو
اور ایک دوسرے مقام پر اللہ تعالی نے کچھ اس طرح فرمایا :
قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ2
آپ (ﷺ) کہہ دیجیے یقیناََ میری نماز اور میری ساری عبادت اور میرا جینا مرنا یہ سب خالص اللہ تعالی ہی کا ہے جو سارے جہاں کا مالک ہے ، اس کا کوئي شریک نہيں اور مجھ کو اسی کا حکم ہوا ہے اور میں سب ماننے والوں میں سے پہلا ہوں۔
اور ایک تیسرے مقام پر اللہ تعالی نے اس طرح فرمایا :
وَلِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنسَكًا لِّيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ ۗ فَإِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَلَهُ أَسْلِمُوا ۗ وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ3
اور ہر امت کے لیے ہم نے قربانی کے طریقے مقرر فرمائے تاکہ وہ ان چوپائے جانوروں پر اللہ تعالی کا نام لیں جو اللہ تعالی نے انہیں دے رکھے ہيں ، سمجھ لو کہ تم سب کا معبود و الہ برحق صرف ایک ہی ہے تم اسی کے تابع فرمان ہو جاؤ اورعاجزی کرنے والوں کو خوشخبری سنا دیجیے ۔
1) صحیح بخاری اور مسلم کی روایت ہے کہ انس بن مالک رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ نبی ﷺ نے دو سیاہ وسفید مینڈھوں کی قربانی دی انہيں اپنے ہاتھ سے ذبح کیا اور( ذبح کرتے ہوئے ) بسم اللہ اللہ اکبر کہا اوراپنا پاؤں ان کی گردن پر رکھا۔4
2) عبداللہ بن عمررضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے مدینہ شریف میں دس برس قیام کیا اور ہر برس قربانی کیا کرتے تھے۔5
علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے مشکاۃ المصابیح (1475) میں اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے۔
3) عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ نبی مکرم ﷺ نے اپنے صحابہ کرام کے مابین قربانیاں تقسیم کیں تو عقبہ رضی اللہ تعالی عنہ کے حصہ میں جذعہ آیا تو وہ کہنے لگے اے اللہ کے رسول ﷺ! میرے حصہ میں جذعہ آیا ہے تو نبی ﷺ نے فرمایا: اس کو ہی ذبح کردو۔6
4) براء بن عازب رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے بھی نمازِ عید کے بعد ( قربانی کا جانور ) ذبح کیا تو اس کی قربانی ہوگئ اور اس نے مسلمانوں کی سنت پرعمل کرلیا۔7
تو اس طرح معلوم ہوا کہ نبی ﷺ نے خود بھی قربانی کے جانور ذبح کیے اور صحابہ کرام رضي اللہ تعالی عنہم بھی قربانی کرتے رہے اور نبی ﷺ نے ہمیں یہ بتایا کہ قربانی کرنا مسلمانوں کی سنت یعنی ان کا طریقہ ہے۔
لہٰذا مسلمانوں کا قربانی کی مشروعیت پر اجماع ہے جیسا کہ کئی اہل علم نے بھی اس اجماع کو نقل بھی کیا ہے ۔
اور اہلِ علم کا اس میں اختلاف ہے کہ آیا قربانی کرنا سنت موکدہ ہے یا کہ واجب جس کا ترک کرنا جائز نہيں ؟
جمہورعلماءِ کرام کا مسلک یہ ہے کہ قربانی کرنا سنت ِمؤکدہ ہے۔ امام شافعی کا مسلک بھی یہی ہے اور امام مالک اور امام احمد سے بھی مشہور مسلک یہی ہے ۔
اور دوسرے علماء کرام کہتے ہیں کہ قربانی کرنا واجب ہے۔ یہ امام ابوحنفیہ رحمہ اللہ کا مسلک ہے اور امام احمد کی ایک روایت یہ بھی ہے اور شیخ الاسلام ابن تمیمیہ رحمہ اللہ تعالی نے بھی اسے ہی اختیار کرتے ہوئے کہا ہے : یہ مسلک مالکی مذھب کا ایک قول ہے یا امام مالک کے مذھب کا ظاہر۔ انتھی۔8
شیخ محمد بن عثيمین رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :
جو شخص قربانی کرنے کی استطاعت رکھتا ہو اس کے لیے قربانی کرنا سنت مؤکدہ ہے لہذا انسان اپنی اور اپنے اہل وعیال کی جانب سے قربانی کرے ۔9
واللہ اعلم
الاسلام سوال وجواب
منہجِ سلف میں راہِ اعتدال کیا ہے؟ فہمِ سلف سے کیا مراد ہے؟ کیا منھجِ…
کیا اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں نبی کریم ﷺ کو نام سے پکارا ہے؟…
اللہ تعالیٰ جب آسمانِ دنیا پر کوئی حکم نازل فرماتا ہے تو شیاطین اسے سننے…
اولیاء کرام کو "داتا" یا "مشکل کشا" ماننا؟ "داتا" کا مطلب کیا ہے؟ مشکل کشائی…
قرآنِ مجید نے انسان کے غم اور پریشانی کے موقع پر اس کی کس فطرت…
فرقہ واریت کسے کہتے ہیں؟ سب سے زیادہ فرقے کس امت کے ہوں گے؟ مسلمانوں…