حقوقُ العباد کی اہمیت
اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے درمیان بہت سے حقوق مقرر فرمائے ہیں، جن کی ادائیگی نہ صرف دین کا حصہ ہے بلکہ معاشرے کے امن و سکون کی بنیاد بھی ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موقع پر صحابہ کرام سے پوچھا:
“مفلس کون ہے؟”
صحابہ نے عرض کیا: ہم میں مفلس وہ ہے جس کے پاس دنیا کا مال و متاع نہ ہو۔
آپ ﷺ نے فرمایا:
“میری امت کا مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن نماز، روزہ اور دیگر نیکیاں لے کر آئے گا، مگر اس نے کسی کو گالی دی ہوگی، کسی پر تہمت لگائی ہوگی، کسی کا مال کھایا ہوگا، کسی کو مارا ہوگا اور کسی کا خون بہایا ہوگا۔”
پھر فرمایا:
اس کے مظلومین اس کی نیکیاں لے جائیں گے، حتیٰ کہ جب نیکیاں ختم ہوجائیں گی اور مطالبے باقی رہ جائیں گے تو مظلومین کے گناہ اس پر ڈال دیے جائیں گے۔
یوں یہ شخص نیکیوں کے باوجود تباہ حال ہو کر جہنم کی طرف دھکیل دیا جائے گا۔
حقوق العباد کی ادائیگی کا یہ خوف دلانے والا تصور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اللہ کے ساتھ حقوق کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ بندوں کے حقوق کی حفاظت بھی لازمی ہے۔
آخر میں،
آئیے شیخ داؤد حفظہ اللہ کی زبانی حقوق العباد کی مزید تفصیل اور اس کے سنگین نتائج سماعت فرمائیں…
دین سیکھنے کے لئے کون سے لوگ مطلوب ہیں ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے…
وہ کون سے صحابی تھے جنہوں نے ہجرت کی اجازت پانے کے لیے اپنی زندگی…
معجزہ کسے کہتے ہیں اور اس کا مقصد کیا ہوتا ہے؟ نبی کریم ﷺ سے…