اللہ تعالیٰ نے قرآن میں وعدہ پورا کرنے کا حکم دیا ہے۔ فرمانِ باری تعالی ہے:

تم اپنے عہد کو پورا کرو، بے شک عہد کے بارے میں پوچھا جائے گا1

جابر بن عبداللہؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا کہ جب مال آئے گا تو میں تمہیں دوں گا، لیکن آپ ﷺ کی وفات ہو گئی۔ بعد میں حضرت ابوبکر صدیقؓ نے جابرؓ کو وہ مال دیا، یوں وعدہ پورا کیا گیا۔

  1. (الإسراء: 34)
الشیخ مصعب بن ابرار حفظہ اللہ

Recent Posts

بری تقدیر پر ایمان لانے سے کیا مراد ہے؟

اچھی اور بری تقدیر سے کیا مراد ہے؟ کیا تقدیر محض بری ہوسکتی ہے؟ اس…

2 days ago

گناہوں سے نجات کیسے پائیں؟

ابلیس نے سیدنا آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے سے انکار کیوں کیا؟ اللہ تعالیٰ…

2 days ago

خیر کی بشارت اور مبارکباد دینا

تمام تعریفیں اللہ ربّ العالمین کے لیے ہیں، درود و سلام ہوں تمام انبیاء و…

7 days ago

“شیطانی وسوسوں کا علاج کیسے کریں؟”

"شیطان انسان کو گمراہ کرنے کے لیے کس درجے کی محنت کرتا ہے؟ شیطان کے…

7 days ago

“دعاؤں سے بھی اگر پریشانیاں دور نہ ہوں تو کیا کریں؟”

وظائف کرنے کے باوجود پریشانیاں کیوں دور نہیں ہوتی؟ ایسی صورت میں مؤمن کو کیا…

1 week ago

کیا وطن سے محبت، ایمان ہے؟

حب الوطنی کے تعلق سے پائے جانے والے دو مشہور نظریات کیا ہیں؟ دونوں میں…

2 weeks ago