ایک طالب علم پر اُستاد کے حقوق میں سے ایک حق یہ بھی ہے کہ وہ اگر کسی جگہ اپنے اُستاد کے لئے غیبت یا چغلی کی کوئی بات سُنے تو اُس پر خاموش نہ رہے بلکہ استاد کا دفاع کرے، اور اگر ايسا نہ کرسکے تو اُس مجلس کو چھوڑ دے۔ اُستاد کے حقوق میں سب سے اہم حق اُستاد کا ادب اور لحاظ ہے۔ کوئی بھی طالب علم اُس وقت تک اپنے اُستاد سے صحیح معنوں میں استفادہ نہیں کرسکتا جب تک کہ اُس کے دل میں اُستاد کا ادب و احترام راسخ نہیں ہوجاتا۔
کیا اسلام کا مقصد لوگوں کو سزائیں دینا ہے؟ اسلام کے تفتیشی نظام میں سخت…
حدیث کو قبول کرنے کے لیے عقل کو معیار بنانا عقلمندی ہے یا بےوقوفی؟ غامدی…
خطبہ اول: ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے، وہ گناہ بخشنے والا، توبہ…
کرپٹو کرنسی کے حوالے سے علما کی اکثریت کا موقف کیا ہے؟ کرپٹو کرنسی کو…
جو شخص گناہ کا ارادہ کرتا ہے، اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرشتے کو…
زندگی میں آزمائشیں ایمان کا حصہ ہیں۔ جو بندہ صبر اور استقامت سے کام لیتا…