تیمم: ایک اہم رخصت
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے۔ راستے میں میرا ہار گم ہو گیا، تو رسول اللہ ﷺ نے قافلے کو روک دیا تاکہ ہار تلاش کیا جائے۔ جہاں قیام تھا، وہاں پانی موجود نہیں تھا۔ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ وضو کے لیے پانی نہیں ہے، تو نماز کیسے ادا کریں؟
اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے تیمم کا حکم نازل فرمایا:
اگر پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کرلو1
یوں تیمم کو وضو اور غسل کے متبادل کے طور پر مقرر کیا گیا۔ اسلام میں طہارت اور پاکیزگی کو خاص اہمیت دی گئی ہے اور سردی کے موسم میں تیمم ایک اہم رخصت ہے۔
سب سے مضبوط رشتہ کونسا ہے؟ اہلِِ ایمان کے باہمی تعلق کی جو مثال بیان…
مشارکہ سے کیا مراد ہے؟ نبی کریم ﷺ کے تجارتی پارٹنر کون تھے؟ نبی کریم…
ظالم کو مہلت کیوں ملتی ہے؟ کیا یہ مہلت ظالم کے حق میں ہوتی ہے؟…
اللہ تعالی پر کامل یقین ہونے کی علامت کیا ہے؟ ایمان اور توکل کو بڑھانے…
ولید بن مغیرہ کون تھا؟ پیارے نبی کریم ﷺ نے جب اس پر تلاوت کی…
کیا کوئی مسلمان عقیدے یا عمل کے اعتبار سے نفاق میں مبتلا ہو سکتا ہے؟…