تیمم: ایک اہم رخصت
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے۔ راستے میں میرا ہار گم ہو گیا، تو رسول اللہ ﷺ نے قافلے کو روک دیا تاکہ ہار تلاش کیا جائے۔ جہاں قیام تھا، وہاں پانی موجود نہیں تھا۔ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ وضو کے لیے پانی نہیں ہے، تو نماز کیسے ادا کریں؟
اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے تیمم کا حکم نازل فرمایا:
اگر پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کرلو1
یوں تیمم کو وضو اور غسل کے متبادل کے طور پر مقرر کیا گیا۔ اسلام میں طہارت اور پاکیزگی کو خاص اہمیت دی گئی ہے اور سردی کے موسم میں تیمم ایک اہم رخصت ہے۔
خطبہ اول: تمام تعریف اللہ کے لئے ہے، ہم اس کی حمد کرتے ہیں اور…
پیارے نبی کریم ﷺ کو کس طرح آزمایا گیا؟ اللہ کی قربت کا کیا معنی…
کیا غامدی صاحب کی تعبیرات واقعی غیر مسلموں کو اسلام کے قریب لا رہی ہیں؟…
قارئین کرام!بعض لوگ 18 ذوالحجہ کے دن کو "عیدِ غدیر خم" کے نام سے مناتے…
نبی کریم ﷺ کے اوصاف حمیدہ، آپ کے عادات اور سیرت سے متعلقہ اہم امور…
جب نبی کریم ﷺ نے ایک جنتی شخص کا واقعہ سنایا تو ایک دیہاتی نے…