سورۃ البقرہ قرآن کریم کی سب سے طویل سورت ہے، اور اس میں بے شمار احکام، نصیحتیں اور ہدایت کے اصول بیان کیے گئے ہیں۔

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سورہ بقرہ کی عظمت کو بہت زیادہ سمجھتے تھے۔ حضرت انس بن مالك رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

“ہم میں سے جو شخص سورہ بقرہ سیکھ لیتا تھا، وہ عظیم شمار ہوتا تھا”

یہ اس لیے کہ اس سورت میں ایمان، احکامِ شریعت، صبر، جہاد، تقویٰ، اور معاملاتِ زندگی کے اصول تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں۔
یہ سورت دلوں کو مضبوط، ایمان کو تازہ اور اعمال کو سنوارنے والی ہے۔ اللہ ہمیں اسے سیکھنے، سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے!

الشیخ عبید الرحمان حفظہ اللہ

Recent Posts

“نبی کریم ﷺ کو عالمِ غیب کہنا تعظیم ہے یا غلو؟”

علمِ غیب کیا ہے؟ کیا نبی کریم ﷺ کو غیب کا علم تھا؟ "سورۃ التکویر…

10 hours ago

نبی کریم ﷺ نے حدیث لکھنے سے منع کیوں فرمایا؟

آخر نبی کریم ﷺ نے حدیث لکھنے سے کیوں روکا تھا؟ کیا حدیث نہ لکھنے…

2 days ago

Marketingکرتے ہوئے یہ تین بڑی غلطیاں کبھی نہ کریں۔”

مارکیٹنگ کی شرعی اہمیت کیا ہے؟ مارکیٹنگ میں کون سے شرعی اصولوں کا خیال ضروری…

3 days ago