سیرتِ نبی ﷺ میں یتیمی کا سبق
اللہ کے نبی ﷺ کی پیدائش یتیمی کی حالت میں ہوئی، اور ابھی بچپن ہی میں والدہ ماجدہ بھی وفات پا گئیں، پھر آپ ﷺ دادا کی کفالت میں آئے۔ لیکن جب آپ ﷺ دس سال کے ہوئے تو دادا بھی دنیا سے رخصت ہو گئے۔ یہ پوری زندگی کی داستان ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ انسان کی کوئی بھی دنیاوی محرومی اس کی عظمت اور کامیابی میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔
البتہ یہاں ایک اعتراض کیا جاتا ہے کہ آپ ﷺ کا ذمہ تو اللہ تعالیٰ نے لیا تھا، تو کیا ہم عام لوگوں کو آپ ﷺ پر قیاس کر سکتے ہیں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کی تربیت فرمائی، مگر اس میں کوئی خلاف فطرت بات نہیں تھی، بلکہ بالکل ایک عام انسان کی زندگی کی طرح تھی۔ اس لیے ہمارے لیے یہ تعلیم ہے کہ دنیاوی محرومیاں کامیابی کے راستے میں حائل نہیں ہوتیں۔
مزید تفصیل اور ان سوالات کے جوابات جاننے کے لیے (قسط نمبر 3) کو سماعت فرمائیں۔
کیا اسلام کا مقصد لوگوں کو سزائیں دینا ہے؟ اسلام کے تفتیشی نظام میں سخت…
حدیث کو قبول کرنے کے لیے عقل کو معیار بنانا عقلمندی ہے یا بےوقوفی؟ غامدی…
خطبہ اول: ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے، وہ گناہ بخشنے والا، توبہ…
کرپٹو کرنسی کے حوالے سے علما کی اکثریت کا موقف کیا ہے؟ کرپٹو کرنسی کو…
جو شخص گناہ کا ارادہ کرتا ہے، اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرشتے کو…
زندگی میں آزمائشیں ایمان کا حصہ ہیں۔ جو بندہ صبر اور استقامت سے کام لیتا…