صحابہ کرامؓ کی مغفرت اور جنت کی ضمانت
محمد بن کعب القرظی رحمہ اللہ، جو تابعین کے معتبر علماء میں شمار ہوتے ہیں، نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عظیم مقام پر فرمایا:
“غُفِرَ لِجَمِیْعِ الصَّحَابَةِ، وَأَوْجَبَ الْجَنَّةَ لِمُحْسِنِهِمْ وَمُسِیْئِهِمْ”
“اللہ تعالیٰ نے تمام صحابہ کی مغفرت فرما دی، اور ان میں سے نیک لوگوں اور (بشری تقاضے سے) گناہگاروں دونوں کے لیے جنت کو لازم کر دیا۔”
یہ قول اس بات کا ثبوت ہے کہ صحابہ کرامؓ کا درجہ عام انسانوں سے کہیں بلند ہے۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کا ساتھ دیا، دین کی خاطر قربانیاں دیں اور اسلام کی بنیادوں کو مضبوط کیا۔ اختلافات اور فتنوں کے باوجود، اللہ تعالیٰ نے ان کے اخلاص، ایمان، اور قربانیوں کی قدر کرتے ہوئے ان سب کو معاف فرما دیا۔
یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ صحابہ کرامؓ کے بارے میں حسنِ ظن رکھنا اور ان سے محبت کرنا ایمان کا حصہ ہے۔
افغانستان میں طالبان کی فتح پر ظاہر کیا گیا وہ کون سا اندیشہ تھا جو…
دنیا میں ہم دیکھتے ہیں کہ جب کوئی معمولی انسان حکم دیتا ہے تو دوسرا…
نبی کریم ﷺ کی دعوت انسانیت کے لیے سب سے عظیم نعمت تھی۔ آپ ﷺ…
کیا جاوید غامدی کے نزدیک حدیث دین کا ماخذ بن سکتی ہے؟ غامدی صاحب کن…
حضرت عمر بن خطابؓ نماز کے لیے تشریف لائے، صفوں کو درست کیا، اور نماز…
اللہ تعالیٰ کے دو عظیم نام الرحمن اور الرحیم، دونوں رحمت کی صفات پر دلالت…