نیکی میں تاخیر کیوں؟ آج ہی خود کو بدلیں
یہ سوچنا کہ “آخری دس راتوں میں عبادت کر لوں گا” ایک غلط فہمی ہے، کیونکہ کل کی کوئی ضمانت نہیں۔ اللہ تعالیٰ نیکی میں جلدی کرنے کا حکم دیتے ہیں:
وَسَارِعُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ1
شیطان انسان کو مستقبل کے بہانے دے کر آج کی نیکی سے روکتا ہے۔ اس لیے تبدیلی کو مؤخر نہ کریں، بلکہ آج ہی سے عبادت اور نیکی کی راہ اختیار کریں۔
__________________________________________________________________________________________________________
قرآنِ مجید کا حکم "کسی پر عیب نہ لگاؤ" سے کیا مراد ہے، اور اس…
افغانستان میں طالبان کی فتح پر ظاہر کیا گیا وہ کون سا اندیشہ تھا جو…
دنیا میں ہم دیکھتے ہیں کہ جب کوئی معمولی انسان حکم دیتا ہے تو دوسرا…
نبی کریم ﷺ کی دعوت انسانیت کے لیے سب سے عظیم نعمت تھی۔ آپ ﷺ…
کیا جاوید غامدی کے نزدیک حدیث دین کا ماخذ بن سکتی ہے؟ غامدی صاحب کن…
حضرت عمر بن خطابؓ نماز کے لیے تشریف لائے، صفوں کو درست کیا، اور نماز…