دنیا میں الله تعالیٰ نے اپنے بندوں کو جو کچھ بھی دیا وہ اُسی کی ملکیت ہے اور الله تعالیٰ اپنی ملکیت میں ہر طرح کے تصرف پر قادر ہے۔ کسی بھی قرابت دار کی وفات پر صبر کرنا اجر کا باعث ہے۔ اور اس حالت میں صبر سے مُراد چیخنے چلانے، نوحہ یا سینہ کوبی کرنے سے سے گُریز ہے۔ میت پر اس طرح رونا کہ آواز بُلند نہ ہو اور آنکھوں سے آنسو بہ رہے ہوں جائز ہے بلکہ حدیثِ نبوی ﷺ کے مطابق یہ رحمت ہے جسے الله تعالیٰ نے مؤمن کے سینے میں رکھ دیا ہے۔
افغانستان میں طالبان کی فتح پر ظاہر کیا گیا وہ کون سا اندیشہ تھا جو…
نبی کریم ﷺ کی دعوت انسانیت کے لیے سب سے عظیم نعمت تھی۔ آپ ﷺ…
کیا جاوید غامدی کے نزدیک حدیث دین کا ماخذ بن سکتی ہے؟ غامدی صاحب کن…
حضرت عمر بن خطابؓ نماز کے لیے تشریف لائے، صفوں کو درست کیا، اور نماز…
اللہ تعالیٰ کے دو عظیم نام الرحمن اور الرحیم، دونوں رحمت کی صفات پر دلالت…
الله کے لیے سب کچھ قربان کرنا ہی ایمان کی اصل روح ہے، چاہے وہ…