ناپ تول میں کمی – ویل ان کے لیے!
یل للمطففین یعنی ہلاکت ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کے لیے، الذین اذا اکتالوا علی الناس یستوفون جب خود دوسروں سے تول کر لیتے ہیں تو پورا لیتے ہیں۔ ناپ تول میں کمی کرنا ایک سنگین جرم ہے، جس کی مثال شعیب علیہ السلام اپنی قوم کو بار بار نصیحت کرتے رہے، اور بالآخر انہیں اسی وجہ سے عذاب آیا۔ آج ہمارا حال یہ ہے کہ ہمارا اعتماد غیر مسلم پر ہے اور مسلمان کو مسلمان پر اعتماد نہیں ہے۔ انہی لوگوں کے لیے ویل ہے۔
"جب جاوید احمد غامدی 'قرآن و سنت' کہتے ہیں تو 'سنت' سے ان کی مراد…
پراویڈنٹ فنڈ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اگر حکومت کی طرف سے یہ شرط لازمی…
"قرآن پر نقطے اور اعراب کب اور کیوں لگائے گئے؟ کیا یہ نقطے رسول اللہ…
اللہ رب العزت کے دو نام ”العزیز“ اور ”الحکیم“ کے کیا معنی ہیں؟ کیا یہ…
"قرآنِ مجید کی تفسیر کا صحیح مطالعہ کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ کیا قرآنِ کریم…