مومن کی چال کیسی ہونی چاہیے؟
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
وَعِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَی الْاَرْضِ ہَوْنًا1
ترجمہ: رحمن کے بندے وہ ہیں جو زمین پر نرمی اور عاجزی سے چلتے ہیں۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مومن کی چال میں وقار، عاجزی، اور میانہ روی ہونی چاہیے، نہ غرور اور تکبر، نہ بے راہ روی اور شوخی۔ چال ایسی ہو جو دوسروں کو محبت، سکون، اور شائستگی کا پیغام دے۔ ایک سچا مومن اپنی چال ڈھال میں بھی اسلامی تعلیمات کی جھلک دکھاتا ہے۔
نیک لوگوں پر سب سے خطرناک شیطانی حملہ کیا ہوتا ہے؟ رمضان میں مسجد آنے…
تقوی کیسے حاصل ہوتا ہے؟ قرآن مجید کی ہدایت کس صورت میں حاصل ہوگی؟ عمل…
جاوید غامدی صاحب 2008 میں سود کے حوالے سے کیا موقف رکھتے تھے؟ سود کے…
قومیں کیوں تباہ ہوتی ہیں؟ کیا موجودہ دور کی ترقی سابقہ اقوام کی ترقی سے…
اللہ تعالی سے دعا کیسے مانگیں؟ دعا میں کن دو باتوں کا خیال رکھا جائے؟…
اللہ تعالی سے کس رزق کا سوال کریں؟ رزق خاص اور رزق عام سے کیا…