موت کی سختیاں
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الا إن للموت سكرات
ترجمہ: “خبردار! موت کی سختیاں ہیں۔” (صحیح بخاری) یہ ارشادِ نبوی (ﷺ) ہمیں اس بات کی یاد دہانی کرواتا ہے کہ موت کا مرحلہ سخت ہے، اور انسان کو اس وقت کے لیے خود کو تیار رکھنا چاہیے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز کو قائم رکھنے اور اپنے ماتحتوں کے ساتھ نرمی اور حسنِ سلوک کی تاکید کی، کیونکہ یہ اعمال ہماری آخرت کے لیے بہترین ذخیرہ ہیں۔
سب سے مضبوط رشتہ کونسا ہے؟ اہلِِ ایمان کے باہمی تعلق کی جو مثال بیان…
مشارکہ سے کیا مراد ہے؟ نبی کریم ﷺ کے تجارتی پارٹنر کون تھے؟ نبی کریم…
ظالم کو مہلت کیوں ملتی ہے؟ کیا یہ مہلت ظالم کے حق میں ہوتی ہے؟…
اللہ تعالی پر کامل یقین ہونے کی علامت کیا ہے؟ ایمان اور توکل کو بڑھانے…
ولید بن مغیرہ کون تھا؟ پیارے نبی کریم ﷺ نے جب اس پر تلاوت کی…
کیا کوئی مسلمان عقیدے یا عمل کے اعتبار سے نفاق میں مبتلا ہو سکتا ہے؟…