اس دور کے بڑے فتنوں میں سے ایک یہ ہے کہ عورت اور مرد کو یکساں اور ان کے صنفی و جنسی اور بلحاظ قوت و عقل کے فرق صرف نظر کرتے ہوئے ان کے مابین مساوات کی بات کی جاتی ہے ، سراسر کج فہمی اور نری جہالت ہے اور حقیقت سے بہت دور کی بات ہے مزید تفصیل جاننے کے لیے یہ خطاب سماعت فرمائیں،۔
قرآنِ مجید کا حکم "کسی پر عیب نہ لگاؤ" سے کیا مراد ہے، اور اس…
افغانستان میں طالبان کی فتح پر ظاہر کیا گیا وہ کون سا اندیشہ تھا جو…
دنیا میں ہم دیکھتے ہیں کہ جب کوئی معمولی انسان حکم دیتا ہے تو دوسرا…
نبی کریم ﷺ کی دعوت انسانیت کے لیے سب سے عظیم نعمت تھی۔ آپ ﷺ…
کیا جاوید غامدی کے نزدیک حدیث دین کا ماخذ بن سکتی ہے؟ غامدی صاحب کن…
حضرت عمر بن خطابؓ نماز کے لیے تشریف لائے، صفوں کو درست کیا، اور نماز…