صحابہ واہل ِ بیت رضوان اللہ علیہم کے مابین تعلقات انتہائی عقیدت ،محبت و احترام پر مشتمل تھے ،یقیناً وہ دونوں آپس میں محبت و وفاء کے پیکر تھے ،صحابہ و اھلِ بیت کے مابین مذکورہ تعلقات کا اندازہ اُن فرامین سے لگایا جاسکتا ہے جو اُنہوں نے ایک دوسرے کے حق میں رہتی دنیا تک کے لئے بیان کردئیے ،یہی نہیں بلکہ اُنہوں نے آپس میں نسل در نسل تک ان تعلقات کو رشتہ داریوں میں بدل کے اس کا عملی ثبوت بھی دیا ۔مذکورہ حقائق پر مشتمل ایک مدلل و اثر انگیز خطاب۔
مقرر: الشیخ مفتی حافظ سلیم صاحب
(مفتی المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی)
کیا انڈیا ایک سیکولر ملک ہے؟ "آپریشن سندور" کیا پیغام دیتا ہے؟ کیا پہلگام حملہ…
Manufacturing Contract سے کیا مراد ہے؟ کیا آڈر پر چیزیں بنوائی جاسکتی ہیں؟ آڈر پر…
پاک بھارت جنگ کیا زمینی تنازعہ ہے؟ پہلی اسلامی ریاست مدینہ اور پاکستان کا آپس…
حضرت انس بن نضر رضی اللہ عنہ غزوہ بدر میں شریک نہ ہو سکے، جس…
کیا صرف انڈیا پاکستان کا دشمن ہے؟ پاک بھارت جنگ کو "دو طرفہ مسئلہ" کہنے…
کن حالات یا اسباب کی بنا پر جنگ میں ناکامی کا سامنا ہو سکتا ہے؟…