انسان کے دل میں یہ خواہش کہ میرے پاس کثرت سے مال ہو اور خوب مال ہو کثرت کی حرص میں وہ یہ توجہ دینا بھی چھوڑ دے کہ کہیں یہ مال حرام ذریعے یا حرام طریقہ یا حرام کمائی یا حرام چیزوں کے کاروبار پر تو مشتمل نہیں یا مال کماتے کماتے میں بھول جاؤں کہ میرے ذمہ اللہ یا بندوں کا بھی حق ہے اور سارے حقوق غصب کرتا پھروں ، یہ مال ہی کی حرص اور لالچ ہے ، اسی لیے مال کو امت کے بڑے فتنوں میں سے ایک فتنہ کہا گیا ہے ۔ اس حوالے سے مزید قرآن و سنت کی روشنی میں نصیحتیں سنے کے لیے علامہ عبداللہ ناصر رحمانی کی یہ عظیم نصیحتیں سماعت فرمائیں۔
کیا انڈیا ایک سیکولر ملک ہے؟ "آپریشن سندور" کیا پیغام دیتا ہے؟ کیا پہلگام حملہ…
Manufacturing Contract سے کیا مراد ہے؟ کیا آڈر پر چیزیں بنوائی جاسکتی ہیں؟ آڈر پر…
پاک بھارت جنگ کیا زمینی تنازعہ ہے؟ پہلی اسلامی ریاست مدینہ اور پاکستان کا آپس…
حضرت انس بن نضر رضی اللہ عنہ غزوہ بدر میں شریک نہ ہو سکے، جس…