مال کی حرص



انسان کے دل میں یہ خواہش کہ میرے پاس کثرت سے مال ہو اور خوب مال ہو کثرت کی حرص میں وہ یہ توجہ دینا بھی چھوڑ دے کہ کہیں یہ مال حرام ذریعے یا حرام طریقہ یا حرام کمائی یا حرام چیزوں کے کاروبار پر تو مشتمل نہیں یا مال کماتے کماتے میں بھول جاؤں کہ میرے ذمہ اللہ یا بندوں کا بھی حق ہے اور سارے حقوق غصب کرتا پھروں ، یہ مال ہی کی حرص اور لالچ ہے ، اسی لیے مال کو امت کے بڑے فتنوں میں سے ایک فتنہ کہا گیا ہے ۔ اس حوالے سے مزید قرآن و سنت کی روشنی میں نصیحتیں سنے کے لیے علامہ عبداللہ ناصر رحمانی کی یہ عظیم نصیحتیں سماعت فرمائیں۔

فضیلۃ الشیخ علامہ عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ: آپ کا شمار پاکستان کے نامور علماء میں ہوتا ہے ، آپ کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار خداداد صلاحیتوں سے نوازا ہے ، آپ ایک داعی ، مبلغ ، مصنف ، مدرس ہونےکے ساتھ ساتھ ایک معروف مقرر و خطیب بھی ہیں ۔ 28 دسمبر 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔ کراچی کے معروف ادارے جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجر بازار کراچی سے علوم اسلامیہ کی سند حاصل کرنے کے بعد جامعہ محمد بن سعود الریاض سے حدیث و علوم حدیث میں بکالوریس کی سند حاصل کی ۔ آپ اس وقت جمعیت اہلحدیث سندھ کے امیر ، المعہد السلفی للتعلیم والتربیہ کراچی کے رئیس ، المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر اور البروج انسٹیٹیوٹ کے سرپرست اعلیٰ ہیں۔ آپ متعدد کتب کے مصنف بھی ہیں۔