انسان کے دل میں یہ خواہش کہ میرے پاس کثرت سے مال ہو اور خوب مال ہو کثرت کی حرص میں وہ یہ توجہ دینا بھی چھوڑ دے کہ کہیں یہ مال حرام ذریعے یا حرام طریقہ یا حرام کمائی یا حرام چیزوں کے کاروبار پر تو مشتمل نہیں یا مال کماتے کماتے میں بھول جاؤں کہ میرے ذمہ اللہ یا بندوں کا بھی حق ہے اور سارے حقوق غصب کرتا پھروں ، یہ مال ہی کی حرص اور لالچ ہے ، اسی لیے مال کو امت کے بڑے فتنوں میں سے ایک فتنہ کہا گیا ہے ۔ اس حوالے سے مزید قرآن و سنت کی روشنی میں نصیحتیں سنے کے لیے علامہ عبداللہ ناصر رحمانی کی یہ عظیم نصیحتیں سماعت فرمائیں۔
"جب جاوید احمد غامدی 'قرآن و سنت' کہتے ہیں تو 'سنت' سے ان کی مراد…
پراویڈنٹ فنڈ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اگر حکومت کی طرف سے یہ شرط لازمی…
"قرآن پر نقطے اور اعراب کب اور کیوں لگائے گئے؟ کیا یہ نقطے رسول اللہ…
اللہ رب العزت کے دو نام ”العزیز“ اور ”الحکیم“ کے کیا معنی ہیں؟ کیا یہ…
"قرآنِ مجید کی تفسیر کا صحیح مطالعہ کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ کیا قرآنِ کریم…