سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کبار صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے تھے اور آپ رضی اللہ عنہ کو کاتبِ وحی ہونے کا شرف بھی حاصل رہا جبکہ آپ رضی اللہ عنہ کی بہن سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا اُمہات المؤمنین تھیں۔
ایک جھوٹ جسے بطور شبہ مسلمانوں میں پھیلایا جاتا ہے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ “کاتبِ وحی” نہیں تھے بلکہ صرف کاتب تھے۔ جو کہ سراسر جھوٹ ہے اور جہلا کے بغض و عناد کا شاخسانہ ہے۔
جبکہ ابن حجر رحمہ اللہ نے صراحت کے ساتھ فتح الباری میں لکھا ہے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے فتح مکہ سے قبل اسلام قبول کیا اور وہ کاتبِ وحی تھے۔
لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے اسلامی نقطہ نظر کیا ہے؟ کیا اسلام نے مرد…
اچھی اور بری تقدیر سے کیا مراد ہے؟ کیا تقدیر محض بری ہوسکتی ہے؟ اس…
ابلیس نے سیدنا آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے سے انکار کیوں کیا؟ اللہ تعالیٰ…
رسول اللہ ﷺ بادلوں کو دیکھ کر خوش ہونے کے بجائے فکرمند اور بے چین…
تمام تعریفیں اللہ ربّ العالمین کے لیے ہیں، درود و سلام ہوں تمام انبیاء و…
"شیطان انسان کو گمراہ کرنے کے لیے کس درجے کی محنت کرتا ہے؟ شیطان کے…