کیا مرض متعدی(ایک دوسرے کو لگتی) ہے؟



کیا کوئی بیماری ایک شخص سے دوسرے کسی شخص کو لگ جاتی ہے ، یقیناً ایسا نہیں ہے البتہ بیماری جس طرح پہلے شخص کو اللہ تعالیٰ کے حکم سے بذاتہ لگی اسی طرح دوسرے شخص کو بھی ابتداءً ہی لگی ، اس حوالے سے پہلے شخص کو ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا البتہ خود کو بد عقیدگی سے بچانے کے لیے یا کسی اور سبب اگر کوئی احتیاط کرتا ہے بشرطیکہ وہ یہ نظریہ نہ رکھے کہ بیماری اس کی وجہ سے مجھے لگے گی ، تو ایسا کیا جاسکتا ہےمزید جاننے کے لیے خطاب سماعت فرمائیں

فضیلۃ الشیخ علامہ عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ: آپ کا شمار پاکستان کے نامور علماء میں ہوتا ہے ، آپ کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار خداداد صلاحیتوں سے نوازا ہے ، آپ ایک داعی ، مبلغ ، مصنف ، مدرس ہونےکے ساتھ ساتھ ایک معروف مقرر و خطیب بھی ہیں ۔ 28 دسمبر 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔ کراچی کے معروف ادارے جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجر بازار کراچی سے علوم اسلامیہ کی سند حاصل کرنے کے بعد جامعہ محمد بن سعود الریاض سے حدیث و علوم حدیث میں بکالوریس کی سند حاصل کی ۔ آپ اس وقت جمعیت اہلحدیث سندھ کے امیر ، المعہد السلفی للتعلیم والتربیہ کراچی کے رئیس ، المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر اور البروج انسٹیٹیوٹ کے سرپرست اعلیٰ ہیں۔ آپ متعدد کتب کے مصنف بھی ہیں۔