فتنہ تکفیر، تنفیر، تفجیر



مسلم اکثریت اور بالخصوص وہ علماء حضرات کہ جو دین متین اور شرع مبین کے فہم میں یدطولیٰ رکھنے کے ساتھ ساتھ دنیاوی امور پر بھی گہری بصیرت رکھتے ہیں،پھر بھی یہ فریضہ سر انجام دینے میں بخیل نظر آتے ہیں کہ عامۃ المسلمین کو تکفیری عناصر کے ہاتھوں میں کھلونا بننے اور خروج کی سوچ کے حاملین کے آلۂ کار بننے سے روک کر دعوتِ حق کا فریضۂ منصبی ادا کریں اور انہیں سمجھائیں کہ ایک تو خروج کا شرعی جواز موجود نہیں ہے ، دوسرے یہ کہ زبانی وعظ ونصیحت کے ذریعہ تبدیلی۔ اصلاح لانے کے ذرائع ووسائل کما حقہ اختیار نہیں کیے گئے ہیں،پھر یہ بھی کہ مسئلہ اجتہادی ہے چنانچہ مخالف رائے کا بہر حال احترام کرنا ضروری ہے۔

فضیلۃ الشیخ علامہ عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ: آپ کا شمار پاکستان کے نامور علماء میں ہوتا ہے ، آپ کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار خداداد صلاحیتوں سے نوازا ہے ، آپ ایک داعی ، مبلغ ، مصنف ، مدرس ہونےکے ساتھ ساتھ ایک معروف مقرر و خطیب بھی ہیں ۔ 28 دسمبر 1958ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔ کراچی کے معروف ادارے جامعہ دارالحدیث رحمانیہ سولجر بازار کراچی سے علوم اسلامیہ کی سند حاصل کرنے کے بعد جامعہ محمد بن سعود الریاض سے حدیث و علوم حدیث میں بکالوریس کی سند حاصل کی ۔ آپ اس وقت جمعیت اہلحدیث سندھ کے امیر ، المعہد السلفی للتعلیم والتربیہ کراچی کے رئیس ، المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر اور البروج انسٹیٹیوٹ کے سرپرست اعلیٰ ہیں۔ آپ متعدد کتب کے مصنف بھی ہیں۔