فضولیات سے اجتناب
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
من حسن إسلام المرء تركه ما لا يعنيه
کسی شخص کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ وہ لایعنی اور فضول باتوں کو چھوڑ دے (ترمذی)
یہ حدیث مومن کی ایک اہم صفت بیان کرتی ہے، جسے اختیار کرنے سے اس کا ایمان مکمل ہوتا ہے۔ مومن دنیا کو امتحان سمجھتا ہے اور وقت کو قیمتی جانتے ہوئے صرف فائدہ مند کاموں میں صرف کرتا ہے۔ لغو ہر ایسی بات یا عمل ہے جو بے فائدہ اور لاحاصل ہو۔ قرآن مجید میں بھی مومنین کی صفت بیان کی گئی ہے: “جو لغو باتوں سے دور رہتے ہیں۔“ (المؤمنون: 3)
خطبہ اول: تمام تعریف اللہ کے لئے ہے، ہم اس کی حمد کرتے ہیں اور…
پیارے نبی کریم ﷺ کو کس طرح آزمایا گیا؟ اللہ کی قربت کا کیا معنی…
کیا غامدی صاحب کی تعبیرات واقعی غیر مسلموں کو اسلام کے قریب لا رہی ہیں؟…
قارئین کرام!بعض لوگ 18 ذوالحجہ کے دن کو "عیدِ غدیر خم" کے نام سے مناتے…
نبی کریم ﷺ کے اوصاف حمیدہ، آپ کے عادات اور سیرت سے متعلقہ اہم امور…
جب نبی کریم ﷺ نے ایک جنتی شخص کا واقعہ سنایا تو ایک دیہاتی نے…