احکام و مسائل

ایمان کی شاخیں — ایک مکمل زندگی کا دستور

بی کریم ﷺ نے فرمایا:
“ایمان کی ساٹھ سے زائد شاخیں ہیں، سب سے اعلیٰ ‘لا إله إلا الله’ کہنا ہے، اور سب سے ادنیٰ راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹا دینا ہے، اور حیا بھی ایمان کی شاخ ہے۔”

یہ حدیث ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ایمان صرف دل کی کیفیت یا عبادات کا نام نہیں بلکہ ایک مکمل طرزِ زندگی ہے۔
ہر نیکی، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو، ایمان کا حصہ ہے — چاہے راستے سے کانٹا ہٹانا ہو یا دوسروں کا خیال رکھنا۔

الشیخ حماد انس مدنی حفظہ اللہ

Recent Posts

“کیا جاوید احمد غامدی صاحب حدیث کو مانتے ہیں؟”

"جب جاوید احمد غامدی 'قرآن و سنت' کہتے ہیں تو 'سنت' سے ان کی مراد…

7 days ago

Provident Fund حلال یا حرام؟

پراویڈنٹ فنڈ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اگر حکومت کی طرف سے یہ شرط لازمی…

2 weeks ago

“کیا قرآنِ مجید پر اعراب لگانا اور نمازِ تراویح بدعت ہیں؟”

"قرآن پر نقطے اور اعراب کب اور کیوں لگائے گئے؟ کیا یہ نقطے رسول اللہ…

2 weeks ago

خاموشی؛ ایک عظیم عبادت!

وہ کون سی دو خصلتیں ہیں جو عمل کے اعتبار سے آسان لیکن اجر کے…

2 weeks ago

اللہ تعالیٰ کے 2 پیارے نام اور ان کے معنی؟

اللہ رب العزت کے دو نام ”العزیز“ اور ”الحکیم“ کے کیا معنی ہیں؟ کیا یہ…

2 weeks ago

“قرآنِ مجید کی تفسیر پڑھتے ہوئے یہ غلطی ہرگز نہ کریں!”

"قرآنِ مجید کی تفسیر کا صحیح مطالعہ کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ کیا قرآنِ کریم…

2 weeks ago