ایمان کی شاخیں — ایک مکمل زندگی کا دستور
بی کریم ﷺ نے فرمایا:
“ایمان کی ساٹھ سے زائد شاخیں ہیں، سب سے اعلیٰ ‘لا إله إلا الله’ کہنا ہے، اور سب سے ادنیٰ راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹا دینا ہے، اور حیا بھی ایمان کی شاخ ہے۔”
یہ حدیث ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ایمان صرف دل کی کیفیت یا عبادات کا نام نہیں بلکہ ایک مکمل طرزِ زندگی ہے۔
ہر نیکی، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو، ایمان کا حصہ ہے — چاہے راستے سے کانٹا ہٹانا ہو یا دوسروں کا خیال رکھنا۔
"جب جاوید احمد غامدی 'قرآن و سنت' کہتے ہیں تو 'سنت' سے ان کی مراد…
پراویڈنٹ فنڈ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اگر حکومت کی طرف سے یہ شرط لازمی…
"قرآن پر نقطے اور اعراب کب اور کیوں لگائے گئے؟ کیا یہ نقطے رسول اللہ…
اللہ رب العزت کے دو نام ”العزیز“ اور ”الحکیم“ کے کیا معنی ہیں؟ کیا یہ…
"قرآنِ مجید کی تفسیر کا صحیح مطالعہ کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ کیا قرآنِ کریم…