دینی معاملات میں دلیل اور ثبوت کی اھمیت کتنی ہے؟
دنیاوی معاملات میں ہمیشہ اس فن کے ماہرین کی رائے اور ان کے تجربے کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا جاتا ھے جبکہ دینی معاملات میں زیادہ تر لوگ آنکھیں بند کرکے عمل کرتے ہیں۔ جبکہ دینی معاملات میں چھان بین اور دلائل و ثبوت کی اہمیت ھونی چاہئے۔ نیز دینی معاملات میں دلائل و ثبوت اہمیت رکھتے ہیں یا صرف بزرگوں کی باتیں؟