دعوت کا منہج کیا ہو؟ Part 1



لوگوں کی اصلاح اور خیر خواہی انہیں دین کی طرف دعوت دینا ایک عظیم کام ہے مگر ضروری ہے کہ اس کے اصول ضوابط اور طریقہ کار سے آشنائی ہو تاکہ دعوت دینے کا صحیح انداز اپنایا جائے اور ہر قیل و قال کو دعوت و اصلاح کا نام نہ دیا جائے ، اسی حوالے سے علامہ بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ نے یہ عظیم الشان خطاب ارشاد فرمایا ہے۔


شیخ العرب والعجم سید بدیع الدین شاہ الراشدی رحمہ اللہ: آپ اپنے دور کے کبار علماء کرام میں شمار ہوتے تھے، 4 ذوالقعدہ 1344ھ الموافق 16 مئی 1926ء کو پیدا ہوئے ، تین ماہ کی قلیل مدت میں حفظ قرآن کی سعادت حاصل کی اور مختلف علماء سے علم حاصل کیا ، جن میں سرفہرست ان کے بڑے بھائی علامہ سید محب اللہ شاہ راشدی رحمہ اللہ ، فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ ، محدث علامہ عبداللہ روپڑی رحمہ اللہ وغیرہ شامل ہیں۔ آپ نے تبلیغی ، تدریسی ، تحریری سمیت ہر میدان میں خدمت دین کا بہت خوب کام کیا ، آپ کی بلند پایہ تصانیف میں سے ایک بدیع التفاسیر ہے ،یہ سندھی زبان میں محترم شاہ صاحب رحمہ اللہ کی تفسیر قرآن ہے ، جو مکمل نہ ہو سکی، اس کے ساتھ ساتھ اردو ، عربی ، سندھی زبانوں میں کئی کتابوں کے مصنف ہیں جن میں سے کچھ طبع ہوچکی ہیں اور کچھ باقی ہیں۔