بعض لوگ شعبان کی پندرہویں شب جسے لیلۃ البراءۃ یا شب براءت کہا جاتا ہے ، اس رات کے بارے میں یہ عقیدہ رکھا جاتا ہے کہ یہ فیصلوں کی رات ہے ، اس رات قبرستان جانا، چراغاں کرنا، خاص اس رات کا اہتمام کرکے قیام کرنا یا مخصوص نمازیں پڑھنا ، اگلے دن روزہ رکھنا سمیت تمام امور غیر شرعی ہیں۔اہل عرب اس ماہ میں پانی کی تلاش میں دور نکل جاتے تھے اور انھیں ایک دوسرے سے علیحدہ ہونا پڑتا تھا۔ شعبان کو مکرم بھی کہا جاتا ہے۔ شعبان کی پندرہویں شب کو عرف عام میں شب برات بھی کہا جاتا ہے۔ مزید تفصیل کے لیے خطاب سماعت فرمائیں ،
- فضیلۃ الشیخ علامہ عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ in بدعات اور رسومات