بعض لوگ شعبان کی پندرہویں شب جسے لیلۃ البراءۃ یا شب براءت کہا جاتا ہے ، اس رات کے بارے میں یہ عقیدہ رکھا جاتا ہے کہ یہ فیصلوں کی رات ہے ، اس رات قبرستان جانا، چراغاں کرنا، خاص اس رات کا اہتمام کرکے قیام کرنا یا مخصوص نمازیں پڑھنا ، اگلے دن روزہ رکھنا سمیت تمام امور غیر شرعی ہیں۔اہل عرب اس ماہ میں پانی کی تلاش میں دور نکل جاتے تھے اور انھیں ایک دوسرے سے علیحدہ ہونا پڑتا تھا۔ شعبان کو مکرم بھی کہا جاتا ہے۔ شعبان کی پندرہویں شب کو عرف عام میں شب برات بھی کہا جاتا ہے۔ مزید تفصیل کے لیے خطاب سماعت فرمائیں ،
قرآنِ مجید کا حکم "کسی پر عیب نہ لگاؤ" سے کیا مراد ہے، اور اس…
افغانستان میں طالبان کی فتح پر ظاہر کیا گیا وہ کون سا اندیشہ تھا جو…
دنیا میں ہم دیکھتے ہیں کہ جب کوئی معمولی انسان حکم دیتا ہے تو دوسرا…
نبی کریم ﷺ کی دعوت انسانیت کے لیے سب سے عظیم نعمت تھی۔ آپ ﷺ…
کیا جاوید غامدی کے نزدیک حدیث دین کا ماخذ بن سکتی ہے؟ غامدی صاحب کن…
حضرت عمر بن خطابؓ نماز کے لیے تشریف لائے، صفوں کو درست کیا، اور نماز…