(اللَّهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ، وَالْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ، اللَّهُمَّ اصْحَبْنَا فِي سَفَرِنَا، وَاخْلُفْنَا فِي أَهْلِنَا، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ وَعْثَاءِ السَّفَرِ۔۔۔۔۔)
اس دعا میں رسول اللہ ﷺ نے اللہ سے سفر میں اپنی معیت اور حفاظت طلب کی، اپنے اہل کو اللہ کے سپرد کیا، سفر کی مشقت اور تکالیف سے پناہ مانگی اور مال، اہل و اولاد کے معاملے میں برے انجام سے حفاظت کی دعا فرمائی۔ یہ جامع دعا ہر مسافر کے لیے باعثِ سکون اور ذریعۂ برکت ہے۔
کیا امت کے بہترین ادوار میں عید میلاد منائی گئی؟ اس کا آغاز کب ہوا؟…
لوگ دعا میں نبی کریم ﷺ کا وسیلہ کیوں دیتے ہیں؟ کون سا وسیلہ جائز…
شرک کیا ہے اور اس کی اقسام کون سی ہیں؟ اللہ تعالیٰ کی صفات کو…
کیا نبی ﷺ نے اپنا جشنِ میلاد منایا؟ نیز کیا اُمت کے افضل دَور میں…
الحمد للہ رب العالمین، والصلوٰۃ والسلام علیٰ أشرف الأنبیاء والمرسلین، نبینا محمد ﷺ وعلیٰ آلہ…
بدعت کسے کہتے ہیں؟ کیا دنیا میں ہونے والا ہر نیا کام بدعت ہے؟ کسی…