گاجر جس میں اللہ رب العزت نے بے شمار فوائد رکھے ہوئے ہیں۔ بے شمار امراض کا علاج گاجر اور اس کے مرکبات سے کیا جاتا ہے بالخصوص سردی کے موسم میں پیدا ہونے والے بعض امراض کے مقابلہ کے لیے گاجر انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
گاجر اور اس جیسے دوسرے پھل یا سبزیاں اپنے اندر کتنے ثمرات اور فوائد سموئے ہوئے ہیں اگر ہمیں ان کے بارے میں علم ہوجائے تو ہمارے بے شمار چھوٹے چھوٹے مسائل گھر میں ہی حل ہو جائیں بلکہ بعض اوقات تو اس کے طبی فوائد سے بے حد حیرانی ہوتی ہے۔
گاجر برصغیر پاک و ہند میں کاشت کی جانے والی ایک ترکاری ہے۔ جس کی جڑ اور تخم دونوں استعمال ہوتے ہیں گاجر کی جڑ کھانے کے کام بھی آتی ہے جوکہ اپنے ذائقہ کے اعتبار میٹھی ہوتی ہے۔
گاجر کے اندر ایک سخت سفید رنگت کا مادہ ہوتا ہے جس کا ذائقہ خوش گوار نہیں ہوتا لہذا اس کو نکال دیا جاتا ہے جس کو گٹھلی کہا جاتا ہے۔
اور آپ یہ پڑھ کر حیران ہونگے کہ گاجر تقریباً 2000سال سے کاشت کی جا رہی ہے شہنشاہ ظہیرالدین بابر تلی ہوئی گاجر یں بہت شوق سے کھایا کرتا تھا۔
گاجر بطور پھل کھائی جاتی ہے وہ نرم ہوتی ہے اور اس کو پکا کر بھی کھایا جاتا ہے اس میں بے پناہ غذائیت موجود ہوتی ہے۔ جسم کی نمو اور خون صالح کی پیدائش میں اس کا استعمال خاصا مفید ہے۔
ایک مختصر تعارف:
گاجریں دو قسم کی ہوتی ہیں۔
دیسی جوکہ سیاہ سرخی مائل بینگنی بدنما ہوتی ہیں۔
ولائتی جوکہ زرد سرخی مائل رنگ کی خوشنما ہوا کرتی ہیں۔
ذائقہ: شیریں، پھیکا
مزاج: گرم تر
مقدار خوراک: گاجر حسب ضرورت
مربہ اور حلوہ سات تا 10تولہ تک
مقام پیدائش: ہندوستان اور پاکستان
استعمال: ضعف بصارت، کھانسی، دمہ، درد سینہ، سوزش بول، سنگ گردہ ومثانہ، اختلاج
اس کے بیج مقوی اعصاب ہوتے ہیں۔
کیمیائی تجزیہ پر معدنی نمکیات، فولاد، چونا اور فاسفورس کے علاوہ وٹامن اے کی کثیر مقدار پائی گئی ہے۔
گاجر کھانے کے جو عمومی فوائد ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
1۔ گاجر کا بکثرت استعمال تقویت بصارت کا سبب بنتا ہے۔
2۔ گاجر کھانے سے دانت مضبوط ہوتےہیں اور مختلف امراض سے بچاؤ کا سبب بنتے ہیں۔
3۔ دل کو تقویت دیتی ہیں اور خفقان کو رفع کرتی ہیں۔
4۔ گاجر مقوی معدہ ہے۔
5۔ گاجر کا بکثرت روزانہ استعمال قبض ختم کرتا ہے۔
6۔ گاجروں کے کھانے سے پیشاب کھل کر آتا ہے گردہ اور مثانہ کی پتھری ٹوٹ کر نکل جاتی ہے۔
7۔ گاجر کھانے سے اعصاب کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔
یہ تو تھے گاجر کھانے کے عمومی فوائد جس سے کوئی بھی محروم ہونا پسند نہیں کرے گا اس کے علاوہ گاجروں کو مختلف طریقوں سے استعمال کرنا مزید اور بے شمار فوائد کا سبب بنتا ہے۔
جوکہ درج ذیل ہیں:
1۔ روزانہ صبح1عدد بادام کھا کر آدھا کپ گاجروں کا رس آدھا سیر دودھ میں ملا کر پینا تقویت دماغ کے لیے بے مثل ہے۔
2۔گاجر کو آگ پر پکا کر ان کا پانی نچوڑ لیں اور اس میں حسب ذائقہ مصری ڈالکر دھیمی آنچ پر پکائیں تھوڑا گاڑھا ہونے پر اس کا استعمال بطور چٹنیسیاہ مرچ چھڑک کر کیا جائے تو بلغم بآسانی خارج ہو جاتا ہے اور کھانسی کوبھی فائدہ ہوتا ہے۔
3۔امراض قلب کے حوالے سے چند گاجروں کو بھون کر ان کا اوپر کا چھلکا اوراندر کی گٹھلی نکال کر رات کے وقت چینی کی پلیٹ میں شبنم میں رکھ دیں صبحاس میں قدرے گلاب اور مصری ڈال کر کھائیں تو بہت فائدہ ہوتا ہے۔
4۔ گاجروں کو ابال کر پیس لیں اور بدبودار زخم پر باندھیں زخم صاف ہو کر بہت جلد اچھا ہو جاتا ہے۔
5۔ گاجر کے پتے پیس کر آبلہ پر ضماد کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
6۔ آگ سے جلے ہوئے مقام پر کچی گاجر کے لیپ کرنے سے آرام ہو جاتا ہے۔
7۔ شہد اور گاجر کا رس ملا کر پینے سے یرقان میں اضافہ ہوتا ہے۔
8۔ گاجر کا جوشاندہ پینے سے یرقان سے پیدا شدہ ضعف و خون کی کمی ختم ہو جاتی ہے۔
9۔ گاجر کو ابال کر ایک پوٹلی بنائیں اس کو لگانے سے پھوڑے اور پھنسیاں ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
10۔ گاجر کو پیس کر تھوڑا سا نمک ڈالیں پھر گرم کر کے خارش کے مقام پر باندھیں اس طرح خارش ختم ہوجائے گی۔
11۔ گاجر کو کچل کر کسی بھی آٹے میں ملا کر جلے ہوئے یا پھپھولے پر باندھنے سے اضافہ ہو جاتا ہے۔
12۔ روزانہ گاجر کا رس پینے سے دمہ جڑ سے ختم ہوجاتا ہے۔
13۔ گاجر کا رس چار پانچ قطرے ناک میں ڈالنے سے سانس کی تکلیف رفع ہو جاتی ہے۔
14۔ کچی گاجر کے کھانے سے بچوں کے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں اور دوبارہ نہیں ہوتے۔
15۔بچوں کو گاجر کا رس پلانے سے دانت نکلنے میں آسانی ہوتی ہے اور دودھ بھی اچھی طرح ہضم ہوتا ہے۔
16۔ روزانہ گاجر کا ایک سو گرام رس پینے سے عورتوں کو خون آنے کی شکایت رفع ہو جاتی ہے۔
17۔ گاجر کو پیس کر سونگھنے سے ہچکی بند ہو جاتی ہے۔
18۔گاجر کا رس روزانہ پینے سے معدہ کی تیزابیت ختم ہوجاتی ہے۔
19۔ ضعف اور کمزوری کے لیے گاجر کا رس روزانہ ایک گلاس پئیں جسم میں اچھی خاصی طاقت آجاتی ہے۔
20۔ دل کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ گاجر کا رس روزانہ پئیں اس سے قلب مضبوط ہوتا ہے اور اس سے اس کی صلاحیت کارمیں اضافہ ہوتا ہے۔
21۔ گاجر کا رس پینے سے دست میں افاقہ ہوتا ہے۔
22۔ گاجر کا رس پینے سے جسم میں موجود غیر ہضم شدہ کچرہ آنتوں سےزہریلے مادے اور نقصان دہ عناصر جسم سے خارج ہوجاتےہیں۔
23۔ گاجر کا رس پینے سے السر میں افاقہ ہوتا ہے۔
24۔ گاجر کااستعمال سلاد میں بھی کیا جاتا ہے۔
یہ خیال رہے کہ گاجر کھانے کے لیے بہترین وقت دوپہر کا ہوتا ہے بالخصوص سردیوں میں یعنی آج کل کے اوقات کے مطابق صبح 10سے دوپہر3بجے تک گو کہ اس سے ہٹ کر استعمال میں بھی کچھ مضائقہ نہیں لیکن بہتر ہے کہ اجتناب کیا جائے۔
اور دوسری بات گاجر کھانی ہو یااس کا رس پینا ہو ایک عمومی قاعدہ آپ ذہن میں رکھیں کہ اعتدال پرستی ہر کام میں بہتر اور مفید ہوتی ہے۔
اور کسی بھی چیز کی زیادتی نقصان ہوتی ہے۔ خواہ وہ شہد جیسی شفایاب چیز کیوں نہ ہو جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: کہ شہد میں شفاء ہے۔ گاجر زیادہ مقدار میں کھانے سے نفخ پیدا کرتی ہے۔
اب تذکرہ کیا جاتا ہے کہ گاجر کے مرکبات کا جو کہ درج ذیل ہیں۔
گاجر سے کئی مرکبات تیار کئے جاتے ہیں جو بطور غذا و دوا استعمال کیے جاتے ہیں۔
1۔ اچار گاجر:
گاجروں کی گٹھلی نکال کر لمبائی میں چار حصے کریں اور گرم پانی میں تھوڑی دیر ابالیں تاکہ کسی قدر نرم ہو جائیں۔ پھر ان کو پھیلا کر ہوا میں رکھ دیں تاکہ اوپر کی رطوبت خشک ہو جائے۔
اس کے بعد نمک، سرخ مرچ اور دیگر مصالحہ جات حسب ضرورت ان ٹکڑوں پر چھڑک کر برتن میں ڈالیں اور دھوپ میں رکھ دیں اور انہیں چند بار ہلاتے رہیں جب گاجروں کی رطوبت خشک ہو جائے تو اس میں سرکہ ڈالیں کہ گاجروں سے اوپر رہیں پھر اس کو رکھ دیں چند دن میں اچار تیار ہو جائے گا۔
فوائد:
یہ اچار مقوی معدہ ہے اور ہاضم ہے حسب برداشت استعمال کریں۔
2۔ حلوائے گاجر:
عمدہ گاجر یں لے کر اوپر سے چھیل لیں اور اندر سے گٹھلی نکال کر انہیں کدو کش کر لیں۔ ایک سیر کدو کش گاجر میں ایک سیر گائے کے دودھ میں پکائیں جب اچھی طرح پک کر گل جائیں اور دودھ خشک ہو جائے تو اتار کر رکھ لیں پھر کڑاہی میں ڈیڑھ پاؤ گھی ڈال کر گرم کریں اور گاجروں کا مادہ اس میں بریاں کریں یہاں تک کہ اچھی طرھ سرخ ہو جائیں پھر اس میں آدھ سیر مصری ڈال کر اچھی طرح حل کریں اور ذیل کی ادویہ شامل کریں۔
مغز بادام شیریں 5تولہ
مغز اخروٹ 2تولہ
مغز چلغوزہ 25تولہ
مغز ناریل 5تولہ
مغز پستہ 2تولہ
مغز فقدق 2تولہ
مغز چرونجی 2تولہ
3۔ سفوف گاجر:
سونف ایک پاؤ صاف کرکے چینی کے برتن میں ڈالیں اور اس پر ایک پاؤ گاجروں کا پانی ڈال کر برتن کو کسی کپڑے سے ڈھانپ دیں۔ جب پانی جذب ہو جائے تو اسی قدر اور پانی ڈالیں کل تین مرتبہ ایسا کریں اس کے بعد خشک کر کے سونف کو پیس لیں اور ہم وزن مصری ملالیں۔
فوائد:
بصارت کو تیز کرتا ہے۔
مقدار خوراک: ایک تولہ ہر روز رات کے وقت دودھ کے ساتھ کھائیں۔
4۔ مربّائے گاجر:
عمدہ گاجریں لے کر اوپر کا پوست اور بیج کی گٹھلی دور کریں پھر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے بنا لیں پھر شہد ملے پانی میں جوش دیں جب گاجریں گل جائیں تو ان کو کپڑے پر پھیلا کر ہوا میں رکھیں تاکہ زائد پانی خشک ہو جائے پھر شہد میں ڈال کر ایک دو جوش دے کر اتار لیں اور برتن میں رکھ دیں۔ 40روز بعد استعمال کریں۔
بطور خوشبو: لونگ، دار چینی، الائچی خورد، جائفل، کبابہ، زعفران (ایک سیر پر ایک ماشہ کے حساب سے)
فوائد: ضعف قلب اور خفقان کے لیے بے حد مفید ہے۔
خوراک: 3تولہ سے5تولہ تک۔
گاجروں کے عمومی فوائد اور اس کے مرکبات کے علاوہ گاجروں سے کئی کشتہ جات بھی تیار کیے جاتے ہیں جو کہ مختلف امراض میں استعمال ہوتےہیں۔
اور گاجریں مختلف امراض میں کس طرح شفایابی کا وسیلہ بنتی ہیں۔ اسکی تفصیل درج ذیل ہے۔
1۔ قبض:
250گرام کچی گاجر اچھی طرح چبا چبا کر روزانہ خالی پیٹ کھائیں اس سے قبض دور ہو جائے گی اور بھوک اچھی لگتی ہے۔
2۔ دست:
پرانے دستوں اور بد ہضمی کے لیے گاجر کچی کھانی چاہیے۔
3۔ بد ہضمی:
مکھن، تیل، چکنی چیزیں ہضم نہ ہونے پر گاجر کا رس 300گرام اور پالک کا رس200گرام ملا کر پئیں۔
4۔ تیزابیت:
گاجر کا رس خون میں تیزابیت کے مادے بڑھ جانے کو ٹھیک کر دیتا ہے۔
5۔ یرقان:
گاجر یرقان کی قدرتی دوا ہے اس کے لیے گاجر کا رس یا گاجر کا سوپ یا گاجر کا گرم کاڑھا پلانا بے حد مفید ہے۔
6۔ پتے کی پتھری:
گاجر کا رس اور سلاد کے پتوں کا رس 250گرام پینے سے پتے کی پتھری نکل جاتی ہے۔
7۔ اپنڈکس کا ورم:
اپنڈکس کے ورم میں گاجر کا رس پینا مفید ہے اور پیٹ کے امراض میں یہ از حد فائدہ مند ہے۔
8۔ جلو دھر (پیٹ میں پانی)
گاجر کا رس روزانہ کچھ دنوں کے مسلسل استعمال جلو دھر میں مفید ہے۔
9۔ جگر کا بھس:
جگر کے مریضوں کے لیے کچی گاجر یں کھانا مجرب ہے۔
10۔ سردی کا زکام:
گاجر کا رس 30گرام اور پالک کا رس125گرام ملا کر پینے سے سردی اور زکام ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
11۔ دمہ: دمہ میں گاجر اور اس کا رس مفید ہے:
اس کے علاوہ گاجر کا رس 200گرام چقندر کا رس150گرام کھیرے کا رس125گرام نکال کر پینے سے دمہ میں زیادہ فائدہ مند ہے۔
12۔ نوزائیدہ اور شیر خوار بچے کی کمزوری اور نمو:
کمزور بچوں کو گاجر کا رس روزانہ تین بار پلانے سے بچے صحت مند رہتے ہیں۔ صحت مند بچوں کو پلانے سے وہ طاقتور ہو جاتے ہیں۔ بچے کی ماں بھی گاجر کا رس پیئے یہ صحت بخش ہے۔ جن بچوں کو پیدائشی سے گاجر کا رس دیا جاتا ہے وہ کبھی بیمار نہیں ہوتے۔ دودھ کے ساتھ گاجر کا رس پلانے سے بچے کی نمو بہت تیزی سے بڑھتی ہے۔
13۔ بال تندرست اور سیاہ:
ایک ماہ تک روزانہ گاجر کا رس ایک گلاس پینے سے بال تندرست رہتے ہیں اور سیاہ ہو جاتے ہیں۔
14۔ تپ دق:
تپ دق میں گاجر کا رس روزانہ پینا مفید ہے اس میں غذا کے متوازن عنصر ہوتے ہیں۔
15۔ بخار:
گاجر کا رس جسم سے گندے اور مضر عناصر کو باہر نکالتا ہے۔ گاجر کا رس 125گرام، چقندر کا رس150گرام، کھیرے کا رس یا لکڑی کا رس125گرام ملا کرپئیں۔
16۔ ذیابیطس:
گاجر کا رس 300اور پالک کا رس200گرام ملا کر روزانہ استعمال کریں۔
17۔ گردے کی بیماریاں:
گردے کی بیماریوں میں گاجر کے بیجوں کے دو چمچ ایک گلاس پانی میں ابال کر پینے سے پیشاب زیادہ آتا ہے۔
18۔ گردے کی پتھری:
پتھری، مثانے کی سوجن، گردوں کی صفائی کے لیے گاجر، چقندر، کھیرا یا ککڑی کا رس ہر ایک 50گرام ملا کر پینے سے فائدہ ہوتا ہے۔
گردے اور مثانے کی پتھری کو گاجر کا رس نکال دیتا ہے۔
صرف گاجر کا رس تین چار بار روزانہ پینے سے بھی پتھری میں فائدہ ہوتا ہے۔
اس میں سلاد کے پتوں کا رس 200گرام ملا کر پینے سے مثانے کی پتھری میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔
19۔ پیشاب آنے کی تکالیف (DYSURIA)
گاجر کا رس کا ایک گلاس روزانہ پینے سے پیشاب صاف آتا ہے۔ پیشاب کرتے وقت درد جلن ٹھیک ہو جاتاہے۔
20۔ سرطان:
گاجر کا رس لگاتار پینے سے جسم کے خراب اور زہریلے عناصر جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔ بڑے بڑے نہ ٹھیک ہونے والے امراض بھی کینسر تک ہی دور ہو جاتے ہیں۔
گاجر کا ایک گلاس رس صبح ناشتے سے پہلے اور شام کو ایک گلاس استعمال کرنا بے شمار امراض سے نجات دلاتا ہے اور جسم کی تقویت کے لیے بھی بے شمار قیمتی ادویہ کا بہترین نعم البدل ہے۔ گاجر کا رس 300گرام اور پالک کا رس100گرام پینے سے کینسر میں خاص فائدہ ہوتا ہے۔
21۔ بواسیر:
کچی گاجریں کھانے سے یا رس پینے سے بواسیر میں فائدہ ہوتا ہے۔ گاجر کا رس تین حصے اور پالک کا رس ایک حصہ ملا کر پینے سے بواسیر میں از حد مفید ہے۔
22۔ پھوڑوں کا غذائی علاج:
گاجر کی گرم پٹی باندھنے سے پھوڑے، پھنسوں میں فائدہ ہوگا۔یہ پھوڑے پھنسیوں کے جمے ہوئے خون کو پگھلا دیتی ہے۔
23۔ بے خوابی:
گاجر میں غذا کے مکمل عناصر ہوتے ہیں اس سے بے خوابی دور ہو جاتی ہے۔ اور روزانہ ایک گلاس گاجر کا رس پئیں۔
24۔ دل کی دھڑکن بڑھنا اور خون گاڑھا ہونا:
کچی گاجر اور گاجر کا رس دونوں حالت میں استعمال دل کی دھڑکن اعتدال میں آ جائی ہے۔
اور خون کا گاڑھا پن ختم ہو جاتا ہے۔
25۔ سر درد:
گاجر کا رس 200گرام اور چقندر کا رس150گرام ملا کر پینے سے ہر قسم کا سر درد ٹھیک ہو جاتا ہے۔
26۔ بلڈ پریشر:
ہر قسم کا بلڈ پریشر گاجر کا رس 300گرام اور پالک کا رس125گرام ملا کر روزانہ پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔
27۔ ماں کے دودھ میں اضافہ:
دودھ پلانے والی عورتوں کو گاجر کا رس پلانے سے دودھ بڑھتا ہے۔ مجرب ہے۔
28۔ دانت کی بیماریاں، مسوڑھے:
گاجر کا رس روزانہ پینے سے مسوڑھوں اور دانتوں کی بیماریاں نہیں ہوتیں اس سے دانتوں کی جڑیں مضبوط ہوتیں ہیں۔
100گرام گاجر کا رس روزانہ پینے سے مسوڑھے اور دانتوں کی بیماریاں پیدا نہیں ہوتی۔
29۔ آنکھوں کی روشنی بڑھانا:
گاجر اور پالک کا رس 125گرام ملا کر روزانہ پئیں اس سے آنکھوں کی روشنی بڑھ جائے گی۔
اسی طرح گاجر کا رس 300گرام پالک کا رس125گرام ملا کر روزانہ پینے سے موتیا بند دور ہو جاتا ہے۔
30۔ قوت یاد داشت:
صبح سات بادام کھا کر اوپر سے سوا سو گرام گاجر کا رس آدھا کلو دودھ میں ملا کر پینے سے قوت یادداشت میں اضافہ ہو اجاتا ہے۔
31۔ سوجن یا ورم:
گاجر کے بیج دو چمچ ایک گلاس پانی میں ابال کر پلانے سے سوجن اور ورم میں کمی ہوتی ہے۔
32۔ موٹاپا بڑھانا:
گاجر کا رس روزانہ پیتے رہنے سے جسم کا وزن بڑھتا ہے۔
33۔ ماہواری کا درد سے آنا:
اگر ماہواری نہ آتی ہو تو دو چمچ گاجر کے بیج اور ایک چمچ گڑ ایک گلاس پانی میں ابال کر روزانہ صبح و شام گرم گرم پئیں تو اس سے ماہواری ہیجان نیز ماہواری میں ہونے والا درد بھی ٹھیک ہو جاتا ہے۔
34۔ رنگ گورا کرنے والی اشیاء میں کچی گاجر کا روزانہ کھانا بھی شامل ہے۔
35۔ پیٹ کی بیماریاں:
گاجر میں وٹامن اے کمپلیکس ملتا ہے۔ جو نظام انہظام کو طاقتور بناتا ہے۔ کھانا ہضم نہ ہونا پیٹ میں گیس پیدا ہونا اس سے دور ہو جاتا ہے۔ اس میں آنتوں کی گیس اینٹھن سوجن زخم، جلودھر، اپنڈیسائس، قولنج، سڑانذ، خراش وغیرہ دور ہو جاتی ہے۔ اور پاخانے میں بدبو نہیں آتی اس کا رس پینے میں آرام آ جاتا ہے۔ بلغمی بیماریوں میں مفید ہے دست صاف آتے ہیں بھوک بڑھتی ہے اور منہ کی بدبو بھی دور ہوتی ہے۔
36۔ تلی کا بڑھ جانا:
گاجر کا اچار بنا کر کھانے سے تلی کم ہو جاتا ہے۔
37۔ آنتوں کی سوجن:
بڑی آنت کی سوجن اور ورم میں گاجر کا رس 200گرام150گرام کھیرے کا رس ملا کر پئیں۔
38۔ درد قولنج:
درد قولنج بھی گاجر کے رس سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔
39۔ زخم، جلد پھٹ جانے کا علاج:
گاجر کو ابال کر اس کا لیپ بنا لیں اور اس لیپ کو زخموں پر لگانے سے زخم ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
گاجر کا رس بھی پینا چاہیے اور کینسر کے زخم پر بھی لگانے سے فائدہ ہوتا ہے۔
40۔ جلدی بیماریاں:
گاجر کا رس جراثیم کش ہے اور چھوٹ دور کرتا ہے اس سے خون کی پہچان اور سڑاند دور ہوتی ہے خون صاف ہو کر خارش پھوڑے، پھنسی میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ خون کی خرابیاں دور ہوتی ہیں اس کا رس پیتے رہنے سے مہاسے ختم ہو جاتے ہیں ۔ چہرہ خوبصورت ہو جاتا ہے گاجر کا رس اس جلدی بیماریوں میں مفید ہے۔
وٹامن اے کی کمی سے جلد خشک ہو جاتی ہے سردیاں میں جلد کی خشکی زیادہ ہوتی ہے۔ سردیوں میں گاجر بہت ملتی ہے۔اس لیے کچی گاجر کھانے سے بھی خشکی دور کی جا سکتی ہے۔
41۔ چکنی جلد:
گاجر کے رس سے چہرہ دھوئیں اس سے رنگ صاف ہوگا۔
42۔ داد:
گاجر کو برادے جیسے باریک ٹکڑے کرلیں اس پر سوندھا نمک ڈال کر سینک لیں اور پھر گرم گرم ہی داد پر باندھیں آرام ملے گا۔ اور ساتھ ہی گاجر کا رس 200گرام، چقندر کا رس250گرام اور کھیرے کا رس125گرام ملا کر پئیں۔